راؤ انوار کے جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سابق ایس ایس پی راؤانوار کے گرد گھیرا تنگ کر تے ہوئے ان کے جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے،جس میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی سندھ سمیت دیگر اعلی حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔پیرکومزمل ممتاز ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیاگیاہے کہ راؤ انوار اب تک 250 افراد کو قتل کرچکا ہے اور اب تک کسی ایک پولیس مقابلے کی آزادانہ تحقیقات نہیں کرائی گئیں۔راؤ انوار نے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوز کیا، وہ طویل عرصے سے ملیر میں ہی تعینات رہے اور جعلی پولیس مقابلوں کے باوجودان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔جعلی مقابلوں کی تحقیقات کیلئے اعلی سطح کابورڈتشکیل دیا جائے۔درخواست کے مطابق راؤ انوار کے اثاثوں کی بھی تحقیقات کرائی جائیں اور یہ بھی تحقیقات کرائی جائے کہ انہوں نے دبئی میں جائیدادیں کیسے بنائیں۔درخواست میں 1992سے 2018تک معصوم شہریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیے جانے کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔راؤ انوار نے نہ صرف شہریوں کو قتل کیا بلکہ ان کے اہل خانہ سے رقم بھی بٹوری، مختلف مواقعوں پر شہریوں کی جانب سے راؤ انوار کے خلاف شکایات بھی کی گئیں مگر اعلی پولیس افسران نے تحقیقات نہیں کرائیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ راؤ انوار کو متعدد بار معطل کیاگیاتاہم پھر بحال کردیا گیا، تحقیقات کرائی جائیں کہ راؤ انوار کو شہریوں کو قتل کرنے کے احکامات کون دیتا رہا ہے۔