یہ آدمی روزانہ 6 لٹر پیپسی اور کوک پیتا تھا، کچھ ہی عرصے میں اس کے منہ کی کیا حالت ہوگئی؟ دیکھ کر آپ ہمیشہ کے لئے توبہ کرلیں گے

یہ آدمی روزانہ 6 لٹر پیپسی اور کوک پیتا تھا، کچھ ہی عرصے میں اس کے منہ کی کیا ...
یہ آدمی روزانہ 6 لٹر پیپسی اور کوک پیتا تھا، کچھ ہی عرصے میں اس کے منہ کی کیا حالت ہوگئی؟ دیکھ کر آپ ہمیشہ کے لئے توبہ کرلیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(نیوز ڈیسک) پیپسی اور کوکا کولا جیسے سافٹ ڈرنک ہمارے ہاں کتنے مقبول ہیں، یہ بتانے کی چنداں ضرورت نہیں۔ بچے ہوں یا بڑے ہر کوئی ان کا دیوانہ نظر آتا ہے، باوجود اس کے کہ ان کے منفی اثرات کا ذکر ہم اکثر سنتے ہیں۔ ان نقصانات کے بارے میں تو آپ نے بھی سنا تو ضرور ہو گا لیکن اگر اس کی عملی تصویر دیکھنا چاہیں تو ان صاحب کے دانتوں پر ایک نظر ڈال لیجئے، بلکہ دانت رہے ہی کہاں ہیں کہ جن پر نظر ڈالی جائے۔ یہ صاحب سافٹ ڈرنکس کے اس قدر رسیا تھے کہ روزانہ دو چار بوتلیں ضرور پیتے تھے، اور اب نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔ 

ڈیلی سٹار کے مطابق مائیکل شیریڈان نامی اس شخص کے دانتوں کا یہ حال ہے کہ یہ پوری طرح گل سڑ چکے ہیں، جیسا کہ آپ تصویر میں بھی دیکھ سکتے ہیں، اور درد اتنا شدید ہوتا ہے کہ اس کے لئے برداشت کرنا ممکن نہیں۔ مائیکل کے دانتوں کی یہ حالت ہونے کے بعد ا سکے لئے معمول کی غذا کھانا بھی ممکن نہیں رہا اور وہ دہی، سوپ اور دیگر نرم غذائیں ہی کھاسکتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ سینڈوچ کھانے کے بھی قابل نہیں رہا کیونکہ بعض اوقات بریڈ کو چبانے کی کوشش میں بھی اس کے دانتوں میں ایسا شدید درد ہوتا ہے کہ اس کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔
مائیکل نے اپنی حالت زار کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ’’میں سافٹ ڈرنکس کا بے حد شوقین تھا، بعض اوقات تو میں ایک دن میں چھ لٹر تک سافٹ ڈرنکس پی جایاکرتا تھا۔ ڈاکٹر کے پاس بھی نہیں جاتا تھا کہ وہ میرے دانتوں کا حال دیکھ کر مجھے سافٹ ڈرنکس پینے سے منع کردے گا۔ میرے دانت آہستہ آہستہ گھلتے جارہے تھے لیکن مجھے سافٹ ڈرنکس کی ایسی لت پڑچکی تھی کہ انہیں چھوڑ نہیں پارہا تھا۔ بالآخر جب میں ڈاکٹر کے پاس گیا تو وہ بھی میرے دانتوں کا حال دیکھ کر پریشان ہوگیا۔ اس نے بتایا کہ میرے 27 دانت نکالنے پڑیں گے۔ سافٹ ڈرنکس کی لت چھوڑنے کے لئے مجھے ماہر نفسیات سے بھی رابطہ کرنا پڑا۔ اب میں یہ مشروبات تو چھوڑ چکا ہوں لیکن میرے دانت کبھی واپس نہیں آ سکتے۔‘‘