یہ کوئی بزرگ ہستی نہیں بلکہ مردہ ہے ،لیکن اسے دفن کرنے کی بجائے تیار کرکے کہاں لے یاجایا جارہا ہے؟ جان کر یقین کرنا مشکل
عمرکوٹ (سید ریحان شبیر)میرے مرنے کےبعد میری ڈولی بھی دھوم دھام سے نکلے گی سندھ کے تاریخی شہر عمرکوٹ سٹی میں سیٹھ نتھو مل گنگارام سنجیرامہشوری "86"چھیاسی سال کی عمر دیہانت کرگئے سیٹھ نتھو مل گنگا رام سنجیرا کے دیہانت "فوت "ہونے پر لواحقین بیٹوں عزیز رشتے داروں نے افسوس دکھ کرنے کےبجائےسیٹھ نتھومل گنگارام کی ڈیتھ باڈی کوآخری رسومات کےلیے شمشان گھاٹ لےجانے کےلیے" وینکویٹی "ڈولی میں بٹھاکرباقاعدہ سرکس نکالا گیا ڈھول کی تھاپ اورشہنائیوں کی گونج میں سیٹھ نتھو مل گنگارام مہشوری کی ڈیتھ باڈی کو شمشان گھاٹ لےجایا گیا .
تفصیلات کے مطابق عمرکوٹ سٹی میں"86" سالہ سیٹھ نتھو مل کے دیہانت کرنےپر "ڈیتھ باڈی" کو ڈولی میں لے جایا گیا علاقے میں سرکس بھی نکالا گیا سندھ کے علاقے عمر کوٹ کے رہائشی سیٹھ نتھومل گنگارام کے دیہانت کرنے پر اس کے خاندان والوں نے ان کی ڈیتھ باڈی شمشان گھاٹ تک لے جانے کے لئے چار پائی نہیں بلکہ اس کی میت کو دلہن والی ڈولی میں لے جایا گیا جو خوب سجائی گئی اس بزرگ کے دیہانت پر رونے کی بجائے اس کی ڈیتھ باڈی کو خوبصورت ڈولی"وینکویٹی " میں سجا کر روایتی گیتوں ڈھول دھمکوں کے ساتھ شمشان گھاٹ تک لے جایا گیا اور اس کی وفات پر علاقے میں سرکس کا بندوبست بھی کیا گیا.
’’نمائندہ ڈیلی پاکستان ‘‘کوسیٹھ نتھومل کے بڑے بیٹھےجہےدیو سنجیرا نےبتایا کہ ہمارا یہ بزرگ خوش نصیب تھا جس نے اپنی زندگی کی کئی خوشگوار بہاریں دیکھی اور اپنی کئی نسلوں کو پروان چڑھتے دیکھا سیٹھ نتھو مل کا خاندان کئی افراد پر مشتمل ہے جس میں اس کے بیٹے نواسے نواسیاں پوتے پوتیاں شامل ہیں سیٹھ نتھومل گنگارام سنجیرا مہشوری کی آخری رسومات میں تھرپارکر حیدرآباد میرپورخاص چھاچھرو اسلام کوٹ مٹھی سمیت سندھ کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے مہشوری کمیونٹی کےعلاوہ دیگراقلیتی ہندو برادریوں کےلوگوں سمیت بڑی تعداد شہریوں سیاسی سماجی سول سوسائٹی کےرہنماوں نے شرکت کی مزید دیکھنے کے لئے ویڈیو ملاحظہ کریں.