پنجاب اسمبلی ،سانحہ ساہیوال پر عام بحث ،اپوزیشن کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی اور شور شرا بہ ،اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی

پنجاب اسمبلی ،سانحہ ساہیوال پر عام بحث ،اپوزیشن کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی ...
پنجاب اسمبلی ،سانحہ ساہیوال پر عام بحث ،اپوزیشن کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی اور شور شرا بہ ،اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت اپنے مقررہ وقت سے 20 منٹ کی تاخیر سے شروع ہونے والا پنجاب اسمبلی کا اجلاس سانحہ ساہیوال پر عام بحث کے اپوزیشن ارکان اسمبلی کے مطالبے پر دونوں اطراف کے اراکین اسمبلی کے مابین ہنگامہ آرائی اور شور شرابے کے ساتھ ساتھ ایوان میں تین مسوادات قانون کی منظوری اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے کورم کی ناکام نشاندہی کے بعد اجلاس کل  صبح 11 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔

وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر بلدیات پنجاب عبدالعلیم خان نے محکمہ لوکل گورنمنٹ و کمیونٹی ڈویلپمنٹ سے متعلق اراکین اسمبلی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی کارکردگی اور بجٹ کے حوالے سے رپورٹ ایوان میں پیش کی اور ایوان کو بتایا کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا ٹھیکہ رواں سال کے آخر تک ختم ہو جائے گا، جس کے بعد شہر کی صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے نئے ٹینڈر دیئے جائیں گے۔ اجلاس میں سرکاری کارروائی کے دوران وزیر قانون راجہ بشارت نے مسودات قانون گھریلو ملازمین پنجاب 2018، مسودہ قانون نمل انسٹی ٹیوٹ میانوالی 2019ء، مسودہ قانون پیشہ وارانہ تحفظ و پنجاب 2019ء کو پیش کیا گیا، مسودہ قانون امتناع تصادم مفاد پنجاب 2018ء کو آئندہ سیشن تک ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کے دوران امن و امان پر بحث کے موقعہ پر جب اپوزیشن ارکان اسمبلی نے سانحہ ساہیوال پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا تو ایوان مچھلی منڈ کی شکل اختیار کر گیا، جس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ہاؤس کو قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہے۔ اپوزیشن ارکان اسمبلی نے سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں اور قاتل قاتل حکومت قاتل‘‘ کے نعرے لگانے شروع کر دیئے، جس پر حزب اقتدار کے بنچوں سے بھی نعرے بازی شروع ہو گئی۔

ایوان میں صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے سپیکر اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے رولنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کو اس بات کا پابند بنایا کہ وہ  کل ہونے والے سیشن میں سب سے پہلے سانحہ ساہیوال پر ایوان کو جے آئی ٹی کی رپورٹ کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دیں گے جو مکمل طور پر خفیہ رکھی جائے گی اور میڈیا کو اس کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔ سپیکر نے یہ بھی ہدایات جاری کیں کہ ایوان کی ان کیمرہ بریفنگ کے بعد صوبائی وزیر قانون میڈیا کو پالیسی کے مطابق بریفنگ دیں گے۔ قبل ازیں ایوان میں موجود اراکین کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن رکن نے کورم کی نشاندہ کر دی جس پر سپیکر نے پہلے پانچ منٹ کے لئے اور پھر پندرہ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائیں جس کے بعد سپیکر نے اجلاس کی کارروائی مزید پندرہ منٹ کے لئے ملتوی کر دی بعد ازاں گنتی کرنے پر ایوان میں کورم مکمل پایا گیا۔ اجلاس کے پہلے حصہ کی صدارت قائم مقام سپیکر پنجاب اسمبلی ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے کی جبکہ وقفہ سوالات کے دوران صوبائی وزیر بلدیات کے جواب پر رانا منور حسین اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کر گئے جنہیں بعد ازاں واپس ایوان میں لایا گیا۔