جنرل نشستوں پرخواتین کا کوٹہ 25فیصد کرنے کے بل پرسیاسی قیادت سے رائے لینے کا فیصلہ
اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر الیکشن میں حصہ لینے کیلئے خواتین کے ٹکٹ کا کوٹہ 25فیصد تک بڑھانے کے بل پر تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رائے لینے کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبد الاکبر چترالی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنرل نشستوں پر خواتین کے ٹکٹ کا کوٹہ25 فیصد تک بڑھایا گیا تو یہ خواتین گھر کو کیسے سنبھالیں گی،گھروں میں کون ہوگا اور بچوں کو کون سنبھالے گا؟کل کو نوجوان کہیں گے کہ چالیس فیصد ٹکٹ نوجوانوں کو ٹکٹ دیئے جائیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین مجاہد علی کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں الیکشن(ترمیمی)بل 2019پر غور کیا گیا، بل کی محرک نورین فاروق نے کمیٹی کو بتایاکہ قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر ٹکٹ کیلئے خواتین کا کوٹہ 25فیصد تک بڑھانے کا بل پیش کیا ہے، ساری جماعتوں نے ہمیشہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ بااختیار بنانے کی بات کی ہے،انتخابات میں ساڑھے چار کروڑ رجسٹرڈ خواتین ووٹر میں سے صرف چالیس فیصد خواتین نے ووٹ کا حق استعمال کیا، سیاسی جماعتوں میں خواتین کو مردوں کے برابر عہدے دیئے جائیں تو خواتین کی نمائندگی زیادہ ہو گی،یہ تاثر دیا جارہا ہے یہ بل قابل عمل نہیں ہے، ایک وزیراعظم، سپیکر خاتون ہو سکتی ہے تو خواتین کس طرح قانون سازی میں پیچھے رہ سکتی ہیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں اس بل پر کوئی اعتراض نہیں ہے، رکن کمیٹی مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ ہر پارٹی کے دستور اور منشور ہیں، یہ کام ان کو سونپا جائے کہ وہ کتنے فیصد ٹکٹ خواتین کو دیتے ہیں۔ رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے کہا کہ خواتین کی آبادی پچاس فیصد ہے، سیاسی پارٹیوں نے پانچ فیصد کوٹے پر عملدرآمد کیا ہے، جیتنے والے حلقے خواتین کو نہیں دیئے جاتے،اس بل پر پارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کرنی چاہئے، 25نہیں تو 10 فیصد نشستیں ضرور بڑھنی چاہئیں،رکن کمیٹی جنید اکبر نے بل کی حمایت کی اور کہا کہ خواتین میں کرپشن کا لیول ہم سے کم ہے، مرد خواتین کی نسبت زیادہ کرپٹ ہیں لہٰذا25کے بجائے 50 فیصد کوٹہ کر دیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اس بل پر سیاسی جماعتوں کی لیڈرشپ کے پاس جانا چاہئے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا بل پر سیاسی لیڈر شپ کو آن بورڈ لینا چاہئے، کمیٹی نے بل پر رائے کیلئے تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں کی قیادت کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا،اجلاس کے دوران وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ علی محمد خان نے کہا کہ بچوں سے بداخلاقی کرنے اور انہیں مار نے والے مجرموں کو دن کی روشنی میں چوک پر لٹکائیں گے تو لوگوں کو عبرت ملے گی جبکہ وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ بچوں سے بداخلاقی کے مجرموں کو پھانسی سے کم سزا نہیں ہونی چاہئے۔
جنرل نشستیں / خواتین کوٹہ