ریاست مدینہ کے نام پر مذاق بند کیا جائے،راشدہ رفعت
نوشہرہ (بیورورپورٹ ) جماعت اسلامی شعبہ خواتین نے زینب بل سے اسلامی سزاوں کے خاتمے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اپنی حکومت کا موازنہ مدینے کی ریاست سے کرتے نہیں تھکتے اور حال یہ ہے کہ اسلامی سزاوں کو وحشانہ سزاوں کا نام دیا جارہا ہے زینب بل پاس ہوا لیکن اس میں مجرم کیلئے پھانسی کاشق ختم کرنا معنی خیز اور ریاست مدینہ کے نام کے ساتھ مذاق ہندوستان، چایئنہ سمیت دنیا کے دیگر سیکولر ممالک میں کئی اخلاق باختہ ویب سائٹ پر پابندی ہے لیکن پاکستان میں نہیں کاکاصاحب میں معصوم بچی کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ ایک دلخراش اور انتہائی افسوز ناک واقعہ ہے اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے جماعت اسلامی شعبہ خواتین متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کی شریک ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت سابق ایم پی اے اسلامی شعبہ خواتین خیبر پختونخواہ کی نائب ناظمہ راشدہ رفعت، ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کے پی کے عنایت بیگم اور ایم پی اے و نائب ناظمہ خیبر پختونخواہ حمیرہ خاتون بھی موجود تھیں انہوں نے مزید کہا کہ کاکا صاحب جیسے واقعات پاکستان میں جئی سالوں سے تسلسل سے ہو رہے ہیں ایسے واقعات کیوں ہو رہے ہیں اور اس کے سدباب کیلئے حکومت اور دارے کیا کر رہی ہے کیا ایسے واقعات سے پاکستان، اسلام اور ہمارا پورا معاشرہ بدنام نہیں ہو رہا انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام اکائیاں اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا نہیں کی جارہی ہے وقت کا تقاضا ہے کہ تعلیمی ادارے، عدالتیں، میڈیا اپنا کردار صحیح انداز سے ادا کریں اور قوم بھی خود احتسابی کے عمل سے خود کو گزارے انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں ملنی چاہیے کیونکہ اب ملک کی معصوم بچیوں اور بچوں کے تحفظ ناگزیر ہو چکا ہے حکومت ایسے واقعات کی روک تھام اور سدباب کیلئے موثر قانون سازی کریں اور تعلیمی ادارے والدین، میڈیا نسل نو کی تربیت کیلئے عملی اقدامات کریں۔