ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات کا فائنل راؤنڈ، عالمی ادارے کاپاکستان کی رپورٹ پر اظہار اطمینان
بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے ایف اے ٹی ایف اہداف اور شرائط پر عملدرآمد رپورٹ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مشترکہ ورکنگ گروپ میں پیش کر دی، عالمی ادارے نے پاکستان کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ بیجنگ میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس گزشتہ روز جاری رہا، جس میں پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذکرات کے دوران اکتوبر سے جنوری تک کی شرائط پر عملدرآمد رپورٹ پیش کی گئی۔ایف اے ٹی ایف کے سوالات پر جوابی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے بریفنگ دی، دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے اقدامات سے آگاہ کیا گیا، منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خاتمے کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ ایف اے ٹی ایف کی 22 سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں ایف اے ٹی ایف سفارشات کے مطابق ترمیم سے آگاہ کیا، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ میں جرمانے اور سزاؤں کی معیاد بڑھائی گئی۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں،منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اٹھائے ٹھوس اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستان کی رپورٹ پر اجلاس میں اظہار اطمینان کیا۔ ذرائع کے مطابق ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن میں 451 فیصد اضافہ ہوا، ٹیرر فنانسنگ کی حوالے سے گرفتاریوں کی شرح 677 فیصد بڑھ گئی۔ ذرائع کے مطابق ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں سزائیں دینے کے عمل میں 403 فیصد اضافہ ہوا، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں 31 کروڑ 42 لاکھ کی برآمدگی ہوئی۔ دسمبر 2019ء تک ٹیرر فنانسنگ کے 827 کیس رجسٹرڈ ہوئے، ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں ملک بھر میں 1104 گرفتاریاں ہوئیں۔ذرائع کے مطابق ان کیسز میں 196 کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں، خیبر پختونخواہ میں 387 کیسز رجسٹرڈ ہوئے، بیجنگ میں 23 جنوری تک مذاکرات جاری رہیں گے۔آج ایف اے ٹی ایف اور پاکستانی وفد کے آخری دور میں فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ میں ترمیم پربریفنگ دی جائے گی اور پاکستانی وفد نے سے سوالات بھی کئے جائیں گے آج پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے سے متعلق اہم فیصلہ متوقع ہے
ایف اے ٹی ایف