دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک میں ’مسجدوں کے شکاری‘ ، حکومت نے سب سے انوکھا کام کردیا
جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک انڈونیشیاءمیں حکومت نے 1ہزار حکومتی اہلکاروں پر مشتمل مسجدوں کے شکاریوںکی ٹیم بنا دی ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس ٹیم کا کام پورے ملک میں ایک ایک شہر اور ایک ایک گاﺅں جانا اور معلوم کرنا ہے کہ وہاں کتنی مساجد ہیں اور ہر مسجد میں اوسطاً کتنے نمازی ہوتے ہیں، یہ ٹیم مساجد کی رجسٹریشن بھی کرتی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا ایک مقصد ملک میں انتہاءپسندی کی نگرانی کرنا بھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس ٹیم کے سربراہ کا نام فخری عفان ہے۔ انڈونیشیاءبہت وسیع و عریض ملک ہے اور 17ہزار سے زائد جزیرے اس کی حدود میں آتے ہیں۔ ملک میں قانوناً کوئی بھی مسجد بنا سکتا ہے۔ اس کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں چنانچہ کوئی نہیں جانتا کہ ملک میں کتنی مساجد ہیں۔ فخری عفان کا کہنا تھا کہ ”آپ نے کبھی کسی مسجد کوبند کیے جانے کے متعلق نہیں سنا ہو گا۔ ہمیشہ نئی مسجدیں تعمیر ہوتی ہیں اور ان کی تعداد مسلسل بڑھتی جاتی ہے۔ ہماری ٹیم جس مسجد کو دیکھتی ہے، ڈرونز کے ذریعے اس کی ویڈیواور تصاویر بناتی ہے۔ اب تک ہماری ٹیم 5لاکھ 54ہزار 152مساجد کی رجسٹریشن کر چکی ہے۔“