سندھ میں آٹھویں تک سکولز،یونیورسٹیزیکم فروری سے کھلیں گی،سعید غنی
کراچی (آن لائن) وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں پہلی سے آٹھویں اور جامعات یکم فروری سے کھل جائیں گی لیکن تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ بچوں کو 50 فیصد ایک دن اور 50 فیصد دوسرے روز کلاسز کے لئے بلائیں۔ امتحانات کے بغیر اس سال کسی کو اگلی کلاسز میں نہیں بھیجا جائے گا اور 60 فیصد کورس مکمل ہونے کے بعد امتحانات لئے جائیں گے۔ محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کی بنائی گئی کمیٹی آئندہ ایک ہفتہ میں موجودہ اور آئندہ تعلیمی سال، امتحانات کے شیڈول، تعطیلات اور داخلوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ مرتب کرکے پیش کرے گی، جس کے بعد 30 جنوری کو دوبارہ اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔تمام نجی تعلیمی اداروں کا سینسیس کیا جائے گا تاکہ ان کی تعداد اور ان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعداد کا معلوم ہوسکے اور ہمیں صوبے میں لٹریسی کا حقیقی ریٹ معلوم ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں منعقدہ محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری تعلیم اسکول و کالجز، تمام بورڈز و جامعات کے چیئرمینز، ماہرین تعلیم، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران اور دیگر شریک ہوئے۔ سعید غنی نے کہا کہ نویں تا بارہویں جماعت تک کی کلاسز کا تدریسی عمل شروع ہوچکا ہے اور یکم فروری سے پرائمری سے آٹھویں اور جامعات کی تدریس کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس بھی تعلیمی ادارے کے حوالے سے اکیڈمک پلان مرتب کیا گیا لیکن کوووڈ کے باعث اسے دوبارہ ریویو کرکے تعلیمی نصاب میں 40 فیصد کی کمی کی گئی لیکن افسوس کہ دوبارہ مزید 2 ماہ تعلیمی ادارے بندش کا شکار ہوئے۔
سعیدغنی