پاکستان امریکہ کیساتھ دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتا ہے: معید یوسف 

پاکستان امریکہ کیساتھ دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتا ہے: معید یوسف 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلا م آباد(آئی این پی)  وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک "ولسن سنٹر" کے ویبینار کے ذریعے امریکی پالیسی سازوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت پاکستان امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتی ہے جو دوسرے علاقائی ممالک میں امریکی مفادات پر مبنی نہ ہو، بلکہ باہمی افہام و تفہیم پر مبنی ہو،سیمینارکاموضوع بائیڈن دور میں پاک امریکہ تعلقات تھا مشیرقومی سلامتی معید یوسف نے کہا ماضی میں پاکستان کو بدقسمتی سے افغانستان کے تناظر میں دیکھا جاتا رہا ہے دنیا میں پچھلے چار سالوں میں بے پناہ تبدیلی آئی ہے اور نئی انتظامیہ کو اوبامہ دور کی گفتگو سے بالاتر نظر آنا چاہئے  انہوں نے شرکاء  سے کہا کہ اب پاکستان پہلے سے مختلف ہے اب پاکستان کا ویژن معاشی تحفظ کا ہے  پاکستان علاقے میں عالمی سطح پر مثبت معاشی دلچسپیوں کا مرکز بننے کیلئے تیار ہے  ہم دنیا کو فوجی اڈے نہیں بلکہ معاشی اڈے فراہم کرنے کے بارے میں بات کر رہے ہیں ڈاکٹر معید یوسف نے پاکستان کے ویژن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری توجہ راہداری پر مرکوز ہے، سی پیک اس کی واضح مثال ہے یہی وجہ ہے کہ ہم مغرب کی طرف رابطے کے لئے افغانستان میں امن و استحکام کی خواہش رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مغربی ملٹی نیشنل کمپنیوں نے اپنی عالمی اوسط سے کہیں زیادہ منافع حاصل کیا ہے جو کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان غیر ملکی کمپنیوں کے لئے ایک منافع بخش مارکیٹ ہے۔ہم ایک مختلف ہندوستان کے ساتھ معمولات کر رہے ہیں۔ ایک ایسا ہندوستان جو عدم برداشت کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان خطے کو غیر مستحکم کررہا ہے ہماری خواہش ہے علاقے کو پرامن بنایا جائے  انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بائیڈن انتظامیہ اور پاکستان ماحولیاتی تبدیلی جیسے اہم عالمی چیلنجوں پر قریبی کام کر سکتے ہیں۔ بائیڈن انتظامیہ اور وزیر اعظم عمران خان کی حکومت دونوں کے لئے ماحولیاتی تبدیلی ترجیح ہے۔
معید یوسف