براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی، جسٹس عظمت سعید کی تعیناتی قبول نہیں، اپوزیشن، براڈ شیٹ سکینڈل پانامہ کا پارٹ ٹو، (ن) لیگ، پیپلز پارٹی کو جسٹس قیوم، افتخار چودھری جیسے ججز چاہئیں: حکومت
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)مسلم لیگ ن، جے یو آئی اورپیپلزپارٹی نے براڈ شیٹ معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ (جسٹس(ر) عظمت سعید شیخ کو بنائے جانے کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے سربراہ کی تعیناتی سے حکومت کی بد دیانتی سامنے آ چکی ہے، رہنما پی پی نیئربخاری نے کہا براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، کمیٹی سربراہ کی تعیناتی سے حکومت کی بد دیانتی سامنے آ چکی ہے،نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی تحقیقاتی کمیٹی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتی ہے، براڈشیٹ اہم معاملہ ہے،شفاف طریقے سے تحقیقات چاہتے ہیں۔ دوسری طرف براڈ شیٹ سکینڈل پر (ن) لیگ نے جسٹس (ر)عظمت سعید کی تقرری مسترد کر دی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ جن سے تحقیقات ہونی چاہیے، انہیں سے تحقیقات کرانا انصاف کا قتل ہے۔ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران صاحب ہمت کر کے قوم کو صحیح بتائیں کہ آپ کو این آر او چاہیے، سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سے ہی تحقیقات کرانا براڈ شیٹ سے بڑا فراڈ ہے، جسٹس (ر) عظمت سعید شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف گورنرز کے رکن ہیں، عمران صاحب نے ثابت کر دیا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے نیچے کوئی بھی شفاف، آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتیمسلم لیگ (ن) نے جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید سے درخواست کی کہ وہ اس کمیٹی کے سربراہ نہ بنیں، ورنہ آپ کی وہی عزت ہوگی جو جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ہے عظمت سعید شوکت خانم ہسپتال بورڈ کے ممبر ہیں وہ ایک متنازعہ شخصیت ہیں،اس وقت پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت اقتدار میں ہے،جو ادارہ ملک میں نام نہاد کرپشن روکنے آیا، وہ خود کرپشن میں ملوث ہے،براڈشیٹ ایگریمنٹ پر چیرمین نیب محمد امجد نے دستخط کئے گواہ فاروق آدم نیب پراسیکیوٹر اور عارف ملک ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیس کی اوپن سماعت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام فیصلہ کریں گے کہ کیا کرپٹ سیاستدان تھے یا وہ لوگ جو اس طرح کے معاہدے کرکے اربوں بناتے رہے۔ ہم سامنے رکھیں گے کہ کس طرح سیاستدانوں کو عوام کی نظروں میں گرائے جانے کی کوشش مشرف دور سے شروع ہوئی جو ادارہ ملک میں نام نہاد کرپشن روکنے آیا، وہ خود کرپشن میں ملوث ہے۔ ان لوگوں کو بچانے کیلئے عظمت سعید کی سربراہی میں کمیشن بنایا گیا حکومت نے کمیشن بنایا اور اپنے ہی وزرا کو رکھ لیا، حصہ مانگنے والے آج وزرا ہیں اس حکومت کے اہلکار ان پیسوں سے حصہ مانگتے رہے اس وقت پاکستان کی کرپٹ ترین حکومت اقتدار میں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ میں بہت سے پردہ نشینوں کے نام سامنے آتے رہیں گے شہز اد اکبر اور عمران خان سمیت کئی لو گ براڈ شیٹ میں کمیشن کھاتے پکڑے گئے اور جو لوگ براڈ شیٹ سے کمیشن کے پیسے مانگتے تھے آج وہ وزراء بنے ہو ئے ہیں۔ملک میں نام نہاد احتساب کی حقیقت عوام کے سامنے آچکی ہے حکومت نے ملک کی مہنگی ترین گیس خریدی ہم سر پلس گیس چھوڑ کر گئے تھے بجلی آٹا،چینی سمیت ہر چیز مہنگی ہے آج پنجاب حکومت میں ہر نوکری فروخت ہو رہی ہے اور ہر چیز کا سودا ہو رہا ہے۔ کل 1روپے 95پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کر دی گئی اور تین وزراء آکر پریس کانفرنس کر تے ہیں لیکن اپنی ناکامی پر بات نہیں کرتے کیونکہ وہ بتا نے سے قا صر ہیں کہ وہ کیوں نا کا م ہو ئے۔ جمعیت علماء اسلام نے براڈ شیٹ سکینڈل کی تحقیقات کے لئے جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو اپنے بیان میں اسلم غوری نے کہاکہ جسٹس (ر)عظمت سعید خود شریک جرم ہیں، ان سے تحقیقات کروانا بلی اور دودھ کی رکھوالی بلے کو دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ عظمت سعید شوکت خانم میں عمران نیازی کے ملازم ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیازی سرکار کی اخلاقی کرپشن کی کہانیوں کے بعد اب مالی کرپشن کی کہانیوں سے تعفن پھیلے گا۔ انہوں نے کہاکہ نیب اور براڈ شیٹ گٹھ جوڑ کے ذریعے نیازی سرکار کی بدعنوانیوں کو نہیں چھپایا جا سکتا۔
اپوزیشن
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ دیسک)وفاقی وزیر سائنس، ٹیکنالوجہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید انتہائی شفاف اور معتبر ججز میں سے ایک ہیں، اس لیے براڈ شیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ بنانا درست فیصلہ ہے جب کہ انکوائری کمیٹی میں کوئی سرکاری وزیر بھی شامل نہیں ہے لیکن اپوزیشن کو تو افتخار چوہدری اور ملک قیوم جیسے ججز چاہئیں، جب کہ اپوزیشن سینٹ الیکشن میں بھی اوپن بیلٹ کا موقع گنوا رہی ہے کیوں کہ الیکشن کا شیڈول کسی بھی وقت آسکتا ہے، جس کا ٹائم ہوچکا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سندھ میں ایف آئی اے کے حوالے سے شکایات کو دور کیا جائے گا اور اداروں میں بہتری لائی جائے گی جبکہ کراچی سیف سٹی کے صوبائی حکومت سے بھی درخواست کریں گے،10 ہزار کیمرے پورے شہر میں لگائے جائیں گے، کراچی کی بحالی تمام جماعتوں کی خواہش ہے جمعہ کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کیس پانامہ پلس اور پارٹ ٹو ہے، قوم کو معلوم ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ بعد میں کیا ہوا ہے، سن 2000 میں 75 ہزار ڈالر شہباز شریف نے نیب کو دیئے تھے،نون لیگ کی 85 سے 100ملین سے زائد جائیداد دبئی اور لندن میں ہیں جو جلد سامنے آ جائیں گی جبکہ براڈشیٹ پاکستان کا پانامہ ٹو ہو گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ براڈ شیٹ تحقیقات کمیٹی چیئرمین جسٹس (ر) شیخ عظمت سعید پر سوالات کر رہے ہیں جبکہ وہ ایک بڑے قانون دان ہیں، مریم نواز کو کہتا ہوں کہ پہلے چیزوں کو پڑھ لیا کریں، شیخ عظمت نیب کے کبھی پراسیکیوٹر نہیں رہے اور اگر شیخ عظمت کو کمیٹی کا سربراہ نہ لگائیں تو کیا جسٹس قیوم کو لگا دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات بتا دینا چاہتا ہوں کہ شیخ عظمت نے پانامہ کیس کی والیم 10 پڑھی ہوئی ہے جبکہ عمران خان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس اوپن کر دیا جائے جبکہ الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاج میں لوگ کم تھے کیونکہ مدارس کے بچوں نے شرکت نہیں کی، جس پر مدارس کے شکرگزار ہیں۔ اسلام آباد میں ہائی الرٹ ہے، دنیا کی بڑی قوتیں پاکستان اور سی پیک کے خلاف ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ختم نبوت قانو ن، مسئلہ کشمیر اور اسرائیل کے بارے میں موقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان بلاوجہ بھپرے ہوئے اور سمجھتے ہیں کہ نون لیگ کے ساتھ مل کر کچھ مل جائے لیکن آگے صرف عمران خان ہے، وزیراعظم عمران خان پانچ سال حکومت پوری کرے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ براڈشیٹ کیس میں اصل محرکات مسلم لیگ(ن) اور آصف زرداری ہیں،غیر جانب دارانہ تحقیقات کریں گے،اپوزیشن واویلا مچا کر کمیٹی کو متنازعہ بنانا چاہتی ہے،نجی ٹی وی سے گفتگومیں انہوں نے کہا کہ کمیٹی بنانے کے معاملہ پر سپریم کورٹ کیوں جائیں،پہلی مرتبہ کمیٹی نہیں بن رہی ہے،وزیراعظم نے براڈ شیٹ سے متعلق کمیٹی بنا دی ہے،ملک کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے،تحقیقات ہوں گی،مہرے بے نقاب ہوں گے،کمیٹی کو متنازعہ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ شروع سے اختتام تک تمام معاملات کو متنازعہ بنایا جائے،یہ درست ہے کہ آئندہ الیکشن میں براڈشیٹ الیکشن کا اہم حصہ ہوگا،مہرے بے نقاب ہوں گے،کمیٹی کو متنازعہ بنانے کے بعد اس پر بحث ہوتی کہ جرائم پیشہ عناصر کو بے نقاب کیا جاتا،براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات ہوں گی،یہ پانامہ ٹو ہے،مجرموں کو بے نقاب کریں گے،براڈ شیٹ کی تہہ تک جائیں گے،جسٹس(ر) عظمت سعید سپریم کورٹ کے انتہائی قابل جج رہ چکے ہیں،عزت سے نام ان کا لیا جاتا ہے،تین سے چار ممبران مزید تھے،اگر ہم کسی بھی اور ممبر کا نام لیتے تو بھی انہوں نے حیل و حجت سے کام لینا تھا اور کیڑے نکالنے تھے،اپوزیشن کا کام اصل کام سے توجہ ہٹانا ہے اور حقیقت پر مبنی معاملہ کو ایشوز بنانا ہے تاکہ حقائق پر پردہ ڈالا جاسکے۔اگر وہ مجرم نہں ی ہیں تو کمیٹی کا خیرمقدم کریں،آصف زرداری اور مسلم لیگ(ن) اصل کردار ہیں،یہ صدر اور وزیراعظم رہ چکے ہیں،صرف یہ جواز پیش کرنا کہ سابق جج آصف زرداری یا کسی کے خلاف کیس سن چکے ہیں تو انہیں کمیٹی کا سربراہ نہ بنایا جائے کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی کے دباؤ پر کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کریں گے
حکومت