آمدن سے زائد اثاثے، خواجہ آصف کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
لاہور(نامہ نگار)احتساب عدالت کے ایڈمن جج جوادالحسن نے آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیردفاع و خارجہ خواجہ محمدآصف کی مزید جسمانی ریمانڈ کی نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا، دوران سماعت فاضل جج نے ان سے چیمبر میں ملاقات کرنے والے شخص کے خواجہ آصف کے ساتھ کھڑے ہونے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ پہلے آپ نے ملاقات کی کہ آپ سیالکوٹ میں میرے پرانے سٹینو ہو، اب آپ ملزم کے ساتھ کھڑے ہو اس سے سے ثابت کیا کرنا چاہتے ہو؟ مذکورہ بالاریمارکس کے ساتھ ہی عدالت نے غیر متعلقہ شخص کو عدالت سے باہر نکال دیا خواجہ آصف کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا،دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کے مختلف اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے جمع کروائے گئے جب رقوم جمع کرانے والوں سے تفتیش کی تو انہوں نے بتایا کہ جمع کروانے کیلئے کیش خواجہ آصف نے دیا تھا، انہوں نے کہاکہ یو اے ای میں ملازمت کے دوران جو تنخواہ انہوں نے وصول کی وہ کن ذرائع سے پاکستان آئی اس حوالے سے تفتیش باقی ہے، کمپنی کا مالک خواجہ آصف کا دوست ہے اسے 28 جنوری کو تفتیش کیلئے بلایا ہے عدالت نے قرار دیا کہ اگرملزم نہیں بتاتا تو کیا اسے اپنے پاس ہی رکھنا ہے؟ تفتیش کرنا نیب کا کام ہے اگر ملزم نہیں بتاتا تو یہ اس کے اپنے خلاف جاتا ہے، نیب اتنا بڑا ادارہ ہے ملزم نہ بتائے تو خود یو اے ای میں جا کر تحقیقات کر لے،دوران سماعت خواجہ آصف نے وکیل نے کہا کہ 2کروڑ 80لاکھ روپے کی رقم ان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوئی جو وہ تسلیم کرچکے ہیں، خواجہ آصف کے وکیل نے مزیدکہا کہ راولپنڈی میں 5بار خواجہ آصف اور 25سے 30 بار وکلا ء نیب میں پیش ہوئے،تحریری طور پر تمام جواب اور دستاویزات جمع کروا چکے ہیں،تمام ریکارڈ بھی نیب کے پاس ہے،عدالت سے استدعاہے کہ نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے، عدالت نے وکلا ء کے دلائل سننے کے بعدنیب کی خواجہ آصف کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مزید سماعت چار فروری تک ملتوی کردی۔
خواجہ آصف