’یہ شرم کا مقام ہے‘ یاسر حسین مالکن کی تضحیک کا شکار منیجر سے انگریزی میں یکجہتی کرنے والے اداکاروں پر برس پڑے

’یہ شرم کا مقام ہے‘ یاسر حسین مالکن کی تضحیک کا شکار منیجر سے انگریزی میں ...
’یہ شرم کا مقام ہے‘ یاسر حسین مالکن کی تضحیک کا شکار منیجر سے انگریزی میں یکجہتی کرنے والے اداکاروں پر برس پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) اداکار یاسر حسین نے پاکستانی فنکار برادری کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ ان کی جانب سے اپنی مالکن کی تضحیک کا نشانہ بننے والے منیجر سے یکجہتی کا اظہار انگریزی زبان میں کیا گیا ہے۔

انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں یاسر حسین نے لکھا ’مزے کی بات یہ ہے کہ کنولی کی مالکن نے اپنے منیجر کی انگریزی کا مذاق اڑایا اور میری فنکار برادری سمیت ساری دنیا نے انگلش میں ہی آواز اٹھائی۔‘

یاسر حسین نے سوال اٹھایا اور کہا ’’ کبھی کسی نے سوچا ہے کہ اس منیجر کو انگریزی بولنے کی ضرورت کیوں پڑی؟ یہ احساسِ کمتری معاشرے میں آیا کہاں سے؟ ہم نے بھی انگلش کو ’کول‘ اور اردوکو جہالت بنادیا ہے جو شرم کا مقام ہے۔‘‘

اداکار نے کہا انگریزی ضرور سیکھیں مگر جھاڑیں نہیں، انہیں اس وقت  بہت عجیب لگتا ہے جب کوئی اداکار فخر کے ساتھ کہتا ہے کہ برائے مہربانی انگریزی والا سکرپٹ دے دیں انہیں اردو پڑھنی نہیں آتی۔

خیال رہے کہ تین روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں کنولی ریسٹورنٹ اسلام آباد کی مالکن اپنے منیجر کا اس بات پر مذاق اڑا رہی تھی کہ اس کی انگریزی ٹھیک نہیں ہے۔ ویڈیو سامنے آنے کے بعد سے  ہی  ریسٹورنٹ مالکن سمیت انگریزی جھاڑنے والے پاکستانیوں کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ اس تنقید میں پاکستان کی فنکار برادری بھی شامل ہے جس نے انگریزی زبان میں سٹیٹس لگا کر واقعے کی مذمت کی ہے۔

مزید :

تفریح -