اپنے قائد کے نظریہ اور ویژن کے مطابق چلنے والے لوگ ہی پارٹی کا اثاثہ ہیں: میاں اویس انجم

اپنے قائد کے نظریہ اور ویژن کے مطابق چلنے والے لوگ ہی پارٹی کا اثاثہ ہیں: میاں ...
اپنے قائد کے نظریہ اور ویژن کے مطابق چلنے والے لوگ ہی پارٹی کا اثاثہ ہیں: میاں اویس انجم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان تحریک انصاف کا نام جب انصاف موومنٹ تھا میں تب سے عمران خان کو اپنے لیڈر کی طرح فالو کررہا ہوں اور ان کے نظریہ اور ویژن کو آگے لے کر بڑھ رہا ہوں۔ پارٹی کا صحیح معنوں میں اثاثہ وہ لوگ اور پارٹی ورکر ہیں جو اپنے لیڈر کے ویژن کو لے کر چلتے ہیں اور نظریاتی کارکن ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف اوورسیز انٹرنیشنل چیپٹر (او آئی سی) کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری میاں اویس انجم نے ایک ملاقات کے دوران کیا۔
 میاں اویس انجم نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف جب انصاف موومنٹ کے نام سے تھی تب انہوں نے 1996ءمیں عمران خان کو ایک خط لکھا ، ملاقات ہوئی اور تب سے وہ عمران خان کے ساتھ ہیں اور ان کے دل و جان سے فالور ہیں۔ میاں اویس انجم نے کہا کہ میں گزشتہ دو دہائیوں کے زائد عرصہ سے پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں اور اعلیٰ لیڈر شپ کے ساتھ مل کر کام کررہا ہوں۔ میری سیاست عوامی اور ملکی خدمت ہے، کسی اعلیٰ عہدے کا حصول یا اسمبلیوں کی نشست حاصل کرنا میرا مقصد نہیں ہے۔ ناہوں نے کہا کہ میرے لیڈر عمران خان نے جو نظریہ اور ویژن دیا ہے وہ بنیادی طور پر پاکستان کے عوام کی خدمت اور ان کے مسائل حل کرنا ہے۔
 میاں اویس انجم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لئے میری خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی نے مجھے اہم عہدوں سے بھی نوازا۔ میں نے 2005ءسے متحدہ عرب امارات میں پی ٹی آئی کے لئے کام کرنا شروع کیا، پورے یو اے ای اور بعدازاں پورے گلف و مڈل ایسٹ میں بھی پی ٹی آئی کو فعال کیا ہے۔ آج متحدہ عرب امارات میں پی ٹی آئی کی مضبوط تنظیم موجود ہے جس نے پارٹی کاز کو آگے بڑھانے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خدمت کے لئے گرانقدر کام کیا ہے۔ میاں اویس انجم 2014ءمیں پی ٹی آئی دبئی جبکہ 2016ءسے 2018ءتک نائب صدر پی ٹی آئی لاہور بھی رہے۔ گزشتہ عام انتخابات کے دوران انہوں نے این اے 132 لاہور میں ایم این اے کی نشست کے کام بھی کیا جبکہ حلقہ پی پی 156 کی ہر یونین کونسل میں جاکر پی ٹی آئی کی تنظیم سازی بھی کی۔ سینیٹر ولید اقبال اور وفاقی وزیر حماد اظہر کے ساتھ مل کر بھی عوامی فلاح و بہبود کے بہت سے کام کئے جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کی لیڈر شپ ان پر اعتماد کرتی ہے اور ان کی کاوشوں کو سراہتی ہے۔
 میاں اویس انجم نے کہا کہ آپ عوام الناس کی فلاح و بہبود کے لئے کام کریں یہ بہترین سیاست ہے۔ عوامی خدمت کی وجہ سے ہی آپ کو مزید کامیابیاں ملیں گی اور آپ کی کامیابی کے دروازے کھلتے جائیں گے۔ میاں اویس انجم نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں جب وہ ایم این اے کی سیٹ پر ایکشن کے خواہاں تھے تب عمران خان نے انہیں بلا کر خصوصی ملاقات کے دوران آئندہ الیکشن میں حصہ لینے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہر بات ہمارے لئے حکم کا درجہ رکھتی ہے لہٰذا میں نے الیکشن میں خود حصہ لینے کی بجائے پی ٹی آئی کے لئے کام کیا جس کا نتیجہ سب کے سامنے رہا اور پی ٹی آئی کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بہت سے اداروں میں کام کرنے کی آفر ہوئی لیکن میں نے ان آفرز کو قبول نہیں کیا بلکہ کسی نشست کے حصول کی بجائے عوامی خدمت کو ہی اپنا شعار بنالیا۔ 
میاں اویس انجم نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے بنیادی کارکن اور نظریاتی لوگ ہیں جو عمران خان کے وژن کو آگے لے کر بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایماندار قیادت ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے اور عمران خان موجودہ جمہوری نظام کی آخری امید ہیں۔ موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے میاں اویس انجم نے کہا کہ عرب ممالک کے ساتھ رشتے کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے جو کبھی نہیں ٹوٹ سکتا ہے بلکہ عرب ممالک کے ساتھ تعلقات برادرانہ طور پر مزید مستحکم ہوں گے۔ موجودہ ملکی صورتحال بظاہر دگرگوں نظر آتی ہے لیکن پاکستان ہر لحا ظ سے سنبھل رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے۔ عمران خان نے ملک کو آگے بڑھانے کے لئے جو اقدامات اٹھائے ہیں ان کے مثبت اثرات بہت جلد ظاہر ہوں گے۔ 
اویس انجم نے کہا کہ اپوزیشن انتقام کی آگ میں سلگ رہی ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے لہذا تمام فیصلے قومی مفاد کو سامنے رکھ کر کرنے چاہئیں۔ اوورسیز پاکستانیز کی فلاح و بہبود کے لئے حکومت خصوصی اقدامات اٹھارہی ہے۔ حال ہی میں محفوظ سرمایہ کاری کے لئے روشن اکاﺅنٹ متعارف کرایا گیا ہے جس سے اوورسیز پاکستانیز کو خاصا فائدہ پہنچ رہا ہے۔ 
میاں اویس انجم نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے قرضے بھی پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت ادا کررہی ہے جبکہ بے شمار بگڑے کاموں کو سیدھا کرنا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے ہم وطنوں سے اپیل کی ہے کہ استحکام پاکستان کی خاطر عمران خان کے ہاتھ مضبوط کریں اور ہر شہری اپنے اپنے حصے کا فرض ادا کرے۔