’کنولی ‘کے باہر اردو مشاعرہ،نوجوان شاعر لہک لہک کر اشعار پڑھتے رہے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)کنولی ریسٹورنٹ کی مالکن کی جانب سے مینجر کے انگریزی نہ بول پانے کا مذاق اڑانے کے واقعہ کے بعد مقامی نوجوان نے ریسٹورنٹ کے باہر اردو مشاعرے کا انعقاد کیا،نوجوان شاعر لہک لہک کر اشعار پڑھتے رہے اور داد سمیٹتے رہے۔
اردو مشاعرے کی متعدد ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شئیر کی گئی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مشاعرے میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد شریک ہے۔اسامہ خاور نامی شہری کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نوجوان ترنم کے ساتھ غزل پڑھ رہا ہے اور دیگر نوجوان انہماک کے ساتھ اسے سن رہے ہیں۔
Mushaira outside #Cannoli! #DecolonizeLanguage pic.twitter.com/Hvd6BHHhwg
— Usama Khawar ☭ (@UsamaKhawar) January 23, 2021
صنان صدیق نامی خاتون کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان ہوٹل کے مینجر اویس کے حق میں نعرے لگارہے ہیں، نوجوان نعرے بازی کرتے ہوئے کہتے ہیں ’ذرا زور سے بولو اویس‘
Zara zor say bolo... AWAISSSS ????????
Live from the Cannoli mushaira xD pic.twitter.com/K8PkToqogT
— Sannaan Siddique (@SannaanSiddique) January 23, 2021
افان نامی شہری کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو میں بھی نوجوان کو معروف شاعر تہذیب حافی کے اشعار پڑھتے دیکھا جاسکتا ہے۔
Urdu Mushaira at #Cannoli
related tags:#BoycottCannoli #cannoli #CannoliOwners #desi #ARYNewsUrdu #Urdu #Islamabad #CannoliByCafeSoul #canoli pic.twitter.com/kLBGr59Hrw
— Affan. (@affanshykh) January 23, 2021