زرعی شعبہ پاکستانی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے، شہزاد علی

زرعی شعبہ پاکستانی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے، شہزاد علی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد/لاہور (اے پی پی):پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن (پی ایچ ایچ ایس اے)کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ زرعی شعبے کی ترقی دیگر شعبوں کے مقابلے میں غریبوں کی آمدنی بڑھانے میں دو سے چار گنا زیادہ موثر ہے۔ماموں کانجن ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سے شوکت علی آرائیں کی قیادت میں ترقی پسند کسانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد ملک نے کہا کہ زراعت کو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے کیونکہ خوراک اور غذائی تحفظ کی بنیاد اس پر قائم ہے اور یہ صنعتوں کے لیے خام مال مہیا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت معاشی ترقی کے لیے بھی اہم ہے کیونکہ زراعت کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ 4 فیصد ہے اور بعض کم ترقی پذیر ممالک میں اس کا حصہ جی ڈی پی میں حصہ 25 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ زراعت دنیا کے 80 فیصد غریب افراد کی غربت کے خاتمے، آمدنی میں اضافے اور فوڈ سکیورٹی کو بہتر بنانے میں معاون ہو سکتی ہیجو دیہی علاقوں میں آباد ہیں اور بنیادی طور پر کھیتی باڑی کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویلیو ایڈڈ زراعت سے فی کس آمدنی بڑھتی ہے جس سے دیہی علاقوں میں غربت کی سطح کم ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں غربت کی کم شرح کا انحصار زیادہ پیداوار، آمدنی میں تنوع اور مارکیٹ رسائی پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا زرعی شعبہ معیشت میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے کیونکہ جی ڈی پی میں اس کا حصہ 18.9 فیصد ہے اور 42.3 فیصد افرادی قوت اس سے وابستہ ہے۔ یہ زرمبادلہ کمانے کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے اور اس سے دیگر شعبوں میں ترقی کو بھی تحریک ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر منڈلاتے غذائی عدم تحفظ کے خطرات کے پیش نظر حکومت کو زراعت کے شعبے کو جدید سائنسی خطوط پر مضبوط بنانا چاہیے تاکہ آبادی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ 

مزید :

کامرس -