خیبرپختونخوا میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات
شمالی وزیرستان کے علاقے ہمزونی میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے اغواء کاروں کے خلاف آپریشن کیا گیا اور نجی تیل کمپنی کے اغواء شدہ چار ملازمین کو بازیاب کرا لیا گیا، آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ تین اہلکار زخمی ہوئے۔ خیبرپختونخوا میں کچھ عرصے سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، معصوم شہریوں کے اغواء سمیت پولیس مراکز،افسروں کے دفاتر اور تھانے، چوکیوں پر حملوں کے دوران کئی افسر اور اہلکار شہید ہوئے۔ صوبائی دارالحکومت پشاور، بنوں، کوہاٹ ڈیرہ اسماعیل خان، چار سدہ اور انضمام شدہ قبائلی علاقہ جات میں ایسے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔قانون نافذ کرنے والے ادارے اگرچہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر مسلسل آپریشن کر رہے ہیں جس سے کئی دہشت گرد مارے بھی جا چکے ہیں اور درجنوں زندہ بھی گرفتار ہوئے لیکن اِس کے باوجود دہشت گردانہ کارروائیوں میں کمی نہیں آ سکی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اِن واقعات میں سرحد پار سے آنے والے گروہ ملوث ہیں تاہم محض یہ موقف رکھنے سے معاملات حل نہیں ہو سکتے،اِس کے لیے اِن واقعات میں ملوث افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کرنا پڑے گی، پاک افغان سرحد کی نگرانی سخت کرنے کے ساتھ دراندازی کے تمام راستے بند کرنا پڑیں گے۔
٭٭٭٭٭