افسران غیر قانونی مچھلیوں کے شکار کے بارے میں شعور اجاگر کریں: مختیار احمد
پشاور(سٹی رپورٹر)سیکرٹری محکمہ لائیوسٹاک اینڈ فشریز خیبر پختونخوا مختیار احمد نے محکمہ کے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ فشریز اینڈ ایکواکلچر ایکٹ 2022 کے تحت صوبے میں غیر قانونی مچھلی کے شکار میں ملوث پائے جانے والوں کے کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ جنریٹر، بارودی مواد اور دوسرے غیر قانونی طریقے سے مچھلیوں کا شکار کرنے والوں کے خلاف مذکورہ ایکٹ کے دائرے میں جرمانے اور سزا کے عمل کو یقینی بنائیں تاکہ صوبے میں مچھلیوں کے غیر قانونی شکار پر قابو پایا جاسکے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جاسکے یہ ہدایت انہوں نے محکمہ کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ڈائریکٹرجنرل فشریز خصروکلیم اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے سیکرٹری نے کہا کہ فشریز ڈیپارٹمنٹ صوبہ میں تفریحی ماہی پروری کیلئے بھی اہم کردار ادا کررہا ہے اور علاقہ کے لوگوں اور تفریحی غرض سے آنے والوں کیلئے صوبہ کے ہر ضلع اور تحصیل میں دفاتر قائم کئے گئے ہیں جومختلف قسم کے لائسنس کا اجراء کرتے ہیں اور جولوگ غیر قانونی شکار میں ملوث پائے جاتے ہیں ان کے خلاف کاروائی کرتے ہیں انہوں نے لوگوں میں غیر قانونی مچھلی کے شکار کے بارے میں آگاہی مہم پر زوردیتے ہوئے فشریز افسران کو ہدایت کی کہ لوگوں میں حکومت کی طرف سے غیر قانونی مچھلیوں کے شکار کے بارے میں شعور آجاگرکریں انہوں نے کہا کہ فشریز اینڈ ایکواکلچر ایکٹ 2022 کے تحت غیرقانونی مچھلیوں کے شکار میں ملوث افراد کو 50ہزار سے لیکر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا ہوسکتی ہے انہوں نے متعلقہ افسران کوصوبے میں مذکورہ ایکٹ کومن وعن نافذ کرنے کی اور کارکردگی بہتر کرنے کی بھی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں صوبے کے تمام ضلعوں کے ڈپٹی کمشنرز اور پولیں کو بھی کہیں گے تاکہ ہر ضلعی انتظامیہ اپنے متعلقہ علاقے کے فشریز سٹاف کے ساتھ مکمل تعاون کرے سیکرٹری نے صوبے میں فشریز ڈیپارٹمنٹ کے جاری پراجیکٹس کو مقررہ وقت میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کی بھی ہدایت جاری کی۔