اکیلا بولنگ کر رہا ہوں ، اب بیٹنگ کی باری ہے: فاروق ستار
کراچی(اسٹاف رپورٹر )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ شہباز شریف ،عمران خان اور بلاول بھٹو کراچی سے الیکشن لڑنے سے پہلے مردم شماری اور حلقہ شماری دوبارہ کرانے کا مطالبہ کریں تو پھر ہمیں الیکشن لڑنے کی ضرورت ہی نہیں رہے گی،شہر کی آبادی تین کروڑ کے قریب اور ڈیڑھ کروڑ بتائی جاتی ہے،کراچی میں تمام زبانیں بولنے والوں کاڈوبنا اور تیرنا ساتھ ساتھ ہے،اگر کراچی10دن بند ہوتوملک کو قبض ہوجاتا ہے لیکن اگر لاہور10دن بندہوتوکراچی بندنہیں ہوتا،کراچی پاکستان کی اکنامی کا انجن ہے لیکن جب ہم یہ بات کرتے ہیں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے،ملک میں کچھ لوگوں کی باری آچکی ہے اور کچھ لوگوں کی باری آنے والی ہے،ہماری بیل بھی اب منڈھنے والی ہے،ہمیں10سال سے اکیلا بولنگ کررہا ہوں اور سب بیٹنگ کررہے ہیں لیکن اب ہماری بیٹنگ کی باری ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روزمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں شمولیت اختیار کرنے والے معروف صنعتکار اورایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدراوریونائٹیڈ بزنس گروپ کے ترجمان گلزار فیروزکی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر جاوید اقبال اور نعیم خان نے بھی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں شمولیت کا اعلان کیا۔تقریب سے سندھ اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن،پی ایس 111سے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوارسید مجاہد رسول،گلزار فیروز،ایف پی سی سی آئی کی سرگرم خاتون تاجرمریم چوہدری،جاوید اقبال،نعیم خان،مسزسعیدہ نے بھی خطاب کیا جبکہ استقبالیہ تقریب میں عبدالسمیع خان، شکیل احمدڈھینگڑا،فرحان حنیف،اکبرفاروقی،ڈاکٹر زاہد انصاری،جہانگیرانور،ویمن چیمبر آف کامرس کی صدر رضوانہ شاہد،فرزانہ خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ کراچی کی اہمیت کو ہمیشہ کم کیا گیا ہے ،چارٹر آف ڈیموکریسی میں کراچی کو قربانی کا بکرا بنایا گیا،پچھلی وفاقی حکومت نے کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑدیا،ہم کراچی میں ملک کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مردم شماری میں صرف مرد گنے گئے یعنی مرد شماری تو ہوئی لیکن زنانہ شماری نہیں کی گئی ،کراچی میں پی پی پی کا ایک حلقہ 50ہزارووٹ کا جبکہ ہمارا ایک ایک حلقہ تین تین لاکھ ووٹرزپر مشتمل ہے ،یہ ناانصافی پورے ملک میں کہیں نہیں ہے اور یہ مردم شماری کے فراڈ کو ایکسپوز کررہا ہے اس لئے کراچی میں ہرصورت میں دوبارہ مردم شماری ہونی چاہیئے۔انکا کہنا تھا کہ نیا صوبہ بننا اور نئے انتظامی یونٹ بننا ضروری ہے، ہم نے جو غلطیاں کیں اب نہیں دہرائیں گے، اب میثاق معیشت کی ضرورت ہے۔ ہم حکومت میں شامل ہونے کیلئے وزارتیں نہیں لیں گے بلکہ ہم صرف ایشوز پر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شہری کوٹے سے نوکریاں لیاری، ملیر، حیدرآباد اور سکھر کو دی گئیں ،سندھ کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی شہری ہے،غیر جانبدار غیر ملکی لوگوں سے کراچی کی آبادی معلوم کریں سب پتا چل جائیگا،کیا 1کروڑسے زائد لوگ کراچی چھوڑکر چلے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی پی جنوبی پنجاب صوبے پر متفق ہیں مگرجنوبی سندھ کے صوبے کی بات نہیں کرتے،انتظامی بنیادوں پر ملک میں صوبے بننے چاہیں،متحدہ کیخلاف پروپیگنڈا کیاجارہا ہے مگر ہم جیتیں گے،سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو فاتحہ پڑھ لیں گے۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ صوبے میں بہت سی اصلاحات کی ضرورت ہے اورہم تبدیلیاں لائیں گے،ہماری تو زبان قومی ہے توپھرہم لسانی کیسے ہوئے،لسانی زبانیں جن کی ہوں ان سے لسانیت پر بات کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر چندلوگ یہ فیصلہ کررہے ہیں کہ فلاح حلقے سے ایم کیو ایم پاکستان ہاررہی ہے،ٹی وی ہماری کارنر میٹنگز کی نیوز نہیں دکھائی جاتیں کیونکہ 30سیکنڈ کے لئے4لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے جو ہمارے پاس نہیں ہے اور جو لوگ خرچہ کررہے ہیں ان سے پوچھیں کہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بزنس لیڈر گلزار فیروز کی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں شمولیت سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔ایم کیو ایم پاکستان کے حلقہ پی ایس 111سے امیدوار مجاہد رسول نے کہا کہ تمام ناانصافیاں اور محرومیاں جو منقسم پاکستان سے پہلے تھیں وہ آج بھی ہیں،25جولائی کو ایم کیو ایم کی کامیابی سے شہریوں کے چہرے منور ہونگے۔گلزار فیروز25سال پہلے ایم کیو ایم کا رابطہ بزنس کمیونٹیکے ساتھ میرے گھر سے ہی شروع ہوا تھا جب فاروق ستار میئرکراچی تھے،پھرسابق صوبائی وزیر صنعت عبدالرؤف صدیقی نے مجھے اپنا ایڈوائزرمقرر کیا،کچھ لوگ کہتے ہیں ایم کیو ایم کے رہنما ان سے چندا مانگتے تھے مگر مجھ سے آج تک انہوں نے ایک پیسہ بھی نہیں مانگا،میں ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کے بعد بزنس کمیونٹی اورمتحدہ کے مابین پل کا کردار ادا کرونگا۔جاوید اقبال نے کہا کہ جب میرے والدین دوسرے شہر سے کراچی آئے تو اس شہر نے ہمیں اپنی آغوش میں لیا تھا اورآج ہم فیکٹریوں کے مالک ہیں لیکن اب اس شہر کو قرض لوٹانے کا وقت ہے اور یہ قرض ہم 25جولائی کو ایم کیوایم پاکستان کے امیدواروں کو ووٹ دے کر ادا کریں گے،ہمیں اس ملک کیلئے چوروں کو نہیں بلکہ چوکیدار منتخب کرنا ہے۔مریم چوہدری نے کہا کہ ہماری مکمل سپورٹ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ ہے جبکہ مجاہد رسول ہماری فیڈریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے وائس چیئرمین بھی ہیں۔نعیم خان نے کہا کہ خوشی اس بات کی ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں تاجررہنما شامل ہورہے ہیں اور سینئر افرادآگے آرہے ہیں،شہر کے لوگوں کی خواہش ہے کہ ایم کیو ایم اپنے پرانے مقام پر واپس آجائے۔