سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے موقف کی تائید،نیب بند، چیئرمین مستعفی ہوں:بلاول بھٹو،چوروں سے نجات قوم کا مقدر عمران خان وسیلہ:مراد سعید شبلی فراز
لاہور(نمائندہ خصوصی)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کا کام جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں، اسے بند کیا جانا چا ہئے۔ انہوں نے نیب کو چیلنج کرتے ہوئے کہ اگر یہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل پیرا ہے تو پھر تمام مشیروں، وزیر اعظم کے خصوصی معاونین کو گرفتار، غیر ملکی فنڈنگ کیس، بی آر ٹی پراجیکٹ، مالم جبہ اور دیگر معاملات میں بھی گرفتاری عمل میں لائے۔ گزشتہ روزبلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات ہو ئی اور ان سے مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال ہوا، اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کیلئے کمیٹیاں بھی تشکیل دی ہیں۔ اے پی سی کیلئے پاکستانی عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک تفصیلی ایجنڈا تیار کیا جارہا ہے۔ شہباز شریف کی بیماری سے صحت یابی کے بعد اے پی سی کا انعقاد کیا جائے گا۔ پنجاب جو سب سے زیادہ وسائل والا سب سے بڑا صوبہ ہے ایک ناہل اور کرپٹ ٹیم کے حوالے کیا گیا ہے جو زیر تربیت ہے۔ سب سے زیادہ وسائل رکھنے کے باوجود پنجاب کوویڈ 19 سے موثر انداز میں نہیں لڑ سکتا۔ حکومت پنجاب نے ڈاکٹرز اور طبی کارکنوں کی مدد نہیں کی۔ پنجاب میں حکومت صوبے کے امور چلانے سے قاصر، نااہلی کی وجہ سے زراعت تباہی ہو رہی ہے اور ملک کو غذائی تحفظ کو خطرہ ہے۔ وفاقی اور پنجاب حکومت نے ہر پاکستانی شہری کو خطرے کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پی ٹی آئی حکومت کو تاریخ کی سب سے کرپٹ حکومت قرار دیا ہے۔ اب کون کرپشن کررہا ہے۔ پی ٹی آئی وزراء نے اعتراف کیا کہ کرپشن ہو رہی ہے پھر کون کر رہا ہے یہ کرپشن۔ علی زیدی عمران خان کیلئے بی آر ٹی پراجیکٹ میں رقم کماتے ہیں۔ بلین ٹریزمیں بدعنوانی ، مالم جبہ اور آڈیٹر جنرل نے سرکاری محکموں میں 270 ارب ڈالر کی کرپشن اور بے ضابطگیوں کا اعلان کیا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ڈاک خدمات میں 118 ارب رو پے کی کرپشن ہے۔ حکومتی افسران نے آٹا، چینی اور پٹرول بدعنوانی میں اربوں کی رقم بنائی۔ یہ رقم لوگوں کی جیب سے نکالی گئی۔انہوں نے ہمیشہ کہا تھا نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ کیلئے استعمال کیا جارہا ہے اور اب سپریم کورٹ نے ان کی بات پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔ اگر نیب چیئرمین کو کوئی شرم ہے تو وہ استعفیٰ دیکر گھر چلے جائیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اب پارلیمنٹ کو منصفانہ اور شفاف احتساب کیلئے قانون سازی کرنا چاہئے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا جب پاکستان اور عوام پر انجینئرڈ حکومت مسلط کی جاتی ہے تومعیشت، جمہوریت اور معاشرے سمیت ہر ایک کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے، اب نیب کو ختم ہونا چاہئے۔ ملک اپنے بدترین معاشی بحران میں داخل ہونیوالا ہے۔ ہم ایک وبائی بیماری سے گزر رہے ہیں اور ٹڈیاں فصلوں پر حملے کر رہی ہیں۔ اب پولیٹیکل انجینئرنگ ختم ہونی چاہئے۔ ہم ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر حکومت کیساتھ ہیں،مگراسکی آڑ میں کالا قانون لایا جا رہا ہے،لیکن ہم ہم ایف اے ٹی ایف کے نام پر انسانی حقوق کو پامال نہیں ہونے دیں گے، احسان اللہ احسان کوئی عام قیدی نہیں تھا،اس نے ہمارے بچوں کو قتل کیا،مجھے دھمکی ملنے پر حکومت نے مذمت کی نہ کوئی کیس درج کیا،سپریم کورٹ کے نیب کے بارے میں فیصلے کے بعد تمام سیاسی قیدیوں کو رہا ہونا چاہیے۔ پی ٹی آئی کی حکومت قائم رہنے کا مقصد مجھے تو سمجھ نہیں آتا۔کچھ لوگوں کی کافی پرانی خواہش ہے آصف زرداری سیاست سے الگ ہوں،مگر وہ سیاست میں ہیں اور ہمیں ان کے تجربے کی ضرورت ہے، حکومت آصف زرداری سے آج بھی خوفزدہ ہے،سپیکر اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی جانبدار ہیں، انکو ہٹانے کیلئے اے پی ڈی میں بات ہوگی۔ پیلز پارٹی کورونا ایس او پیز کے تحت احتجاج کرتی رہے گی۔جو اٹھارویں ترمیم کیخلاف ہے وہ 1973 کے آئین کیخلاف ہے، جو باقی پارٹیوں کی کمزوریاں ہیں بعض اوقات ان کو پیپلزپارٹی کیساتھ جوڑا جاتا ہے۔ پیپلزپارٹی 1973 کے آئین پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔ سپریم کورٹ کے حکم میں نیب، اسٹیبلشمنٹ اور کٹھ پتلی سیاسی جماعتوں کا احتساب کیا گیا۔ بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کا حکم بھی پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے کہا سندھ فرنٹ لائن ورکرز کو رسک الاؤنس دے سکتا ہے تو باقی صوبے کیوں نہیں کرسکتے۔ حکومت نے ہر پاکستانی کی زندگی، صحت اور معاشی حالات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔بلاو ل بھٹو کا کہنا تھا جو لوگ انہیں پاکستان کو صاف و شفاف بنانے کیلئے لائے تھے تو کیا پاکستان صاف و شفاف ہوگیا؟۔
بلاول بھٹو
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہاہے کہ چوروں سے نجات قوم کا مقدر، عمران خان وسیلہ ہیں، انہوں نے رائیونڈ اور سندھ کے چوروں سے بیک وقت قوم کی جان چھڑائی، پرچی چیئرمین کی پریس کانفرنس کے بعد بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے، فرزند زرداری کی گفتگو نے واضح کردیا سارے چور ملکر احتساب سے بچنے کیلئے زور لگاؤ کا نعرہ لگانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔بدھ کو بلاول زرداری کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ نیب یا نیب قانون پر نہیں انہیں چوری اور ڈاکہ زنی کے بارے میں سوالات پر اعتراض ہیں، کرپشن بچانے کیلئے پارلیمان کو استعمال کرنے کے خواب دیکھنے والوں کو سوائے شرمندگی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ پرچی چیئرمین اسامہ بن لادن سے پیسے لیکر بی بی کیخلاف سازش کرنیوالوں کیساتھ محبتیں بڑھائیں مگر ہمیں نہ ڈرائیں، بدعنوانوں کا کوئی اتحاد یا حز ب اختلاف کی کوئی کانفرنس احتساب پر اثرانداز نہیں ہوسکتی، وباء کی ابتداء سے آج تک بدترین کارکردگی کا مظاہرہ اس صوبے نے کیا جہاں پرچی چیئرمین کی جماعت کی حکومت ہے۔مراد سعید نے کہاسندھ میں کروناء کا جوانمردی سے مقابلہ کرنیوالے ڈاکٹرز بیماری کا شکار ہونے کے بعد وینٹی لیٹرز فراہم نہ کئے جانے کے باعث جاں بحق ہوئے۔ سندھ میں ٹڈی دل فصلوں پر تو پیپلز پارٹی صوبائی وسائل پر ہاتھ صاف کرتی رہی، پاکستان میں کرپشن کے ہر بڑے مقدمے میں زرداری براہِ راست یا اپنے کسی کارندے کے ذریعے ملوث ہیں، یہاں وہاں بھاگنے سے کام نہیں چلے گا، پرچی چیئرمین سامنے آئیں، دودھ کا دودھ پانی کا پانی کردیں گے۔ کرپشن کا حساب لیں گے اور سیاسی شرارتوں کا بھرپور جواب دیں گے۔دریں اثنا وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے بھی بلاول بھٹو کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بلاول زرداری کی جانب سے نیب بند کرو کی پکار کا مطلب ہے کہ ہمیں عوام کو لوٹنے سے کوئی نہ روکے نہ پوچھے۔
مراد سعید، شبلی فراز