قائمہ کمیٹی میں مریم اورنگزیب سے جھڑپ،شبلی فراز اجلاس چھوڑ کر چلے گئے

قائمہ کمیٹی میں مریم اورنگزیب سے جھڑپ،شبلی فراز اجلاس چھوڑ کر چلے گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات میں نجی ٹی وی چینل کی بندش پر وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور ترجمان مسلم لیگ(ن)مریم اورنگزیب میں تلخ کلامی، شبلی فراز کمیٹی اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔قائمہ کمیٹی نے15 دن میں صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا ء میں ملوث ملزمان کوگرفتار کرنے اور وجوہات کی رپورٹ مانگ طلب کرلی۔ایم ڈی پی ٹی وی عامر منظورنے بھی دوہری شہریت کا اعتراف کر لیا۔بدھ کوقائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی زیر صدارت ہوا۔میاں جاوید لطیف نے کہا کہ اسلام آباد میں مطیع اللہ جان کا واقعہ رونما ہونا افسوسناک ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فرازنے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ وہ بغیر نقصان کے اپنے گھر پہنچ گئے،مطیع اللہ جان خوش قسمت ہیں،ولی بابر نوجوان لڑکا اپنی جان کھو بیٹھا تھا۔ہماری کوشش ہے کہ صحافتی برادری کو تحفظ ملے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسلام آباد پولیس ڈاکٹر مصطفی نے کہا کہ مطیع اللہ جان کا واقعہ منگل کو صبح سوا گیارہ بجے کا ہے،ڈیڑھ بجے انکی اہلیہ کو معلوم ہوا اور تین بجے تھانے میں اطلاع پہنچی،ہم اْنکا کریمنل ریکارڈ چیک کرتے رہے اور اس دوران مطیع اللہ واپس آگئے۔مطیع اللہ جان کے اغوا کا مقدمہ رجسٹر کر لیا گیا ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے15 روز میں ملزمان کی گرفتار کرنے اور وجوہات کی رپورٹ مانگ لی۔ چینل24 اور نیو ٹی وی کی بندش پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیوز کرنٹ افیئرز کے چینل کی28 کروڑ کی بولی تھی،انڑٹینمنٹ کے چینل کا لائسنس 5 کروڑ میں ملتا ہے،آپ سمجھتے ہیں کہ کوئی سائیکل کا لائسنس لیکر ہوائی جہاز چلا سکتا ہے،اگر ایک چینل نے انٹرٹینمنٹ کا لائسنس لیا ہوا ہے وہ نیوز کیسے چلا سکتے ہیں؟،آپکو حکم امتناعی مل سکتا ہے لیکن اخلاقی طور پر ہم کمزور کھڑے ہونگے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا پر غیر اعلانیہ سینسر شپ عائد کی گئی ہے،کوئی بھی قانون کے خلاف نہیں ہے، جس طرز پر ٹونٹی فور چینل بند کیا گیا جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ کمیٹی کے سامنے لایا جائے۔شبلی فراز نے کہا کہ طریقہ کار کو فالو کیا گیا،اگر قانون ہے تو ہمیں قانون پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔نجی چینل کی بندش کے معاملے پر شبلی فراز اور مریم اورنگزیب میں تکرار ہوئی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر قانون کے مطابق بندش ہوتی تو عدالت چینل کو بحالی نہ کرتی۔ شبلی فراز نے کہا کہ آپ یہ کہنا چاہتی ہیں ملک میں سینسرشپ ہے، آپ سارادن پریس کانفرنس میں بیٹھ کر گالیاں دیتے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے کونسی گالیاں دیں دکھائیں،آپ کو ہمارے سوالوں کا جواب دینا ہوگا،سوال پوچھتے ہیں تو کہتے کہ گالی دیتے ہیں ۔اس دوران شبلی فراز قائمہ کمیٹی سے اٹھ کر چلے گئے،جس پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ کس طریقے سے وزیر کمیٹی کا اجلاس چھوڑ کر جا رہے ہیں۔جس پر شبلی فراز مزید غصے میں آگئے اور کہا کہ آپ کون ہوتی ہیں مجھے اس طرز پر کہنے والی،میں نے سوال کا جواب دیدیا ہے اور شبلی فراز کمیٹی کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ یہ کونسا طریقہ ہے پارلیمنٹرینز سے بات کرنے کا۔سرکاری ٹی وی سے متعلق بات کرتے ہوئے پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ارشد خان نے کہا کہ پی ٹی وی پچھلے دو سال خسارے میں نہیں ہے، اس حکومت کے دو سال میں پی ٹی وی نے کوئی نقصان نہیں کیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بتایا جائے پی ٹی بورڈ کے کتنے ممبران دوہری شہریت کے حامل ہیں۔ ایم ڈی پی ٹی وی عامر منظورنے کمیٹی اجلاس میں دوہری شہریت کا اعتراف کر لیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ بھی بتایا جائے کہ پی ٹی وی بورڈ کے کتنے ممبران کی عمر 60 سال سے زائد ہے۔ایم ڈی پی ٹی وی نے کہا کہ 60 سال سے زائد عمر کے بورڈ ممبران کی معلومات آئندہ اجلاس میں دے دی جائیں گی۔
شبلی فراز جھڑپ

مزید :

صفحہ آخر -