جے یو آئی کاسرکاری سکولوں کو مفت کتب کی فراہمی میں ڈیڑھ ارب گھپلوں کی تحقیقات کا مطالبہ
صوابی(بیورورپورٹ)جے یو آئی کے مرکزی اور ضلعی امیر صوابی و سابق صوبائی وزیر تعلیم مولانا فضل علی حقانی نے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری سکولوں کو مفت کتب کی فراہمی میں ڈیڑھ ارب روپے کے مبینہ گھپلوں کی تحقیقات کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں لاکھوں کی تعداد میں گوداموں میں مفت کتب پڑی ہوئی ہیں نیب نے مفت کتب کے حوالے سے جو انکوائری رپورٹ جاری کر دی ہے اس پر فوری طور پر عملدر آمد کیا جائے ان خیالات کااظہار انہوں نے یہاں ایک ہنگامی کانفرنس میں کیا صوبائی سیکرٹری فنانس و ضلعی جنرل سیکرٹری نور الا سلام کے علاوہ ضلعی سیکرٹری اطلاعات انجینئر محمد قیصر شاہ، ضلعی نائب مالیات فیض الرحمن عرف گل، جوائنٹ سیکرٹری محمد ناظم اور امیر جے یو آئی زیدہ سراج الرحمن بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سابق صوبائی وزیر تعلیم مولانا فضل علی حقانی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے 2013میں اقتدار میں آکر قوم کو بتایا کہ ہم نے صوبے میں تعلیمی ایمر جنسی نافذ کر دی ہے لیکن یہ سب کچھ ڈرامہ بازی کے سوا کچھ نہیں رہا۔ 2012سے 2016تک ضرورت سے زیادہ کتب شائع کرنے کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت کی پشت پناہی کرنے والے ملک و قوم پر رحم کر کے اس سے نجات دلایا جائے کیونکہ پی ٹی آئی کی حکومت انتہائی نا اہل ہے اور یہ لوگ حکومت کرنے کے قابل ہی نہیں ہے بد قسمتی سے نیب حکومت مخالفین کو رسوا کرنے کا ادارہ بن چکا ہے وفاقی و صوبائی حکومتوں میں شامل تمام وزراء پر کرپشن اور گھپلوں کے بد ترین سکینڈل ہے لیکن اس کے بارے میں کوئی پوچھنے والا نہیں قوم کا پیسہ بے دریغی سے لوٹا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ایم ایم اے دور حکومت میں صوبے میں مفت کتب کی فراہمی کا جو سلسلہ شروع کیا تھا اور تعلیمی نظام میں جو اصلاحات لائے تھے عالمی سطح پر بر طانیہ جر منی اور امریکہ نے نہ صرف اس کا اعتراف کیا تھا بلکہ مجھے اس کا سرٹیفکیٹ بھی دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ ٹیکسٹ بک بورڈ سے مفت کتابوں کی اشاعت کی بجائے اس کو اے این پی کے دور حکومت میں اوپن کر دیا گیا جس کے نتیجے میں پبلشرز کی رحم و کرم پر کتابوں کی اشاعت کے عوض نہ صرف بھاری قیمت وصول کی جارہی ہے۔ بلکہ نصاب میں ختم نبوت، ناموس رسالت اور آئین پاکستان کے خلاف مواد شامل کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیمی بجٹ میں دس فیصد اضافہ کیا تھا جس کے نتیجے میں سکولوں سے باہر 66فیصد بچے اور 83فیصد بچیاں سرکاری سکولوں میں داخل ہو گئے۔ ایف اے تک مفت تعلیم اور مفت کتب کے علاوہ بچیوں کے لئے ماہانہ دو سو روپے ماہانہ وظیفہ مقرر کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے علاوہ دیگر محکموں میں بھی تاریخ ساز کرپشن کی گئی ہے وفاق سے لے کر صوبوں تک حکومتی وزراء کے ہاتھ کرپشن میں رنگے ہوئے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے محکمہ تعلیم سمیت تمام اداروں کو بیڑہ غرق کر دیا۔