ملک میں کاروبا ر اور سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول بنانا نصب العین ہے: کامران بنگش

ملک میں کاروبا ر اور سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول بنانا نصب العین ہے: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(سٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے کہا ہے کہ ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول بنانا پاکستان تحریک انصاف حکومت کا نصب العین ہے اور اس حوالے سے خاطرخواہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ملک کے اندرونی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے مائل کرنے کے لئے سہولیات کی فراہمی کیلئے آسان و سہل قواعد اور پالیسی ضروری ہے جس کے لئے حکومت روز اول سے عملی کام کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی نے سیکرٹری انڈسٹریز خیبرپختونخوا جاوید مروت، سیکرٹری بلدیات شکیل احمد میاں، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ حضر حیات اور خیبرپختونخوا سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو حسن داود کے ہمراہ بلڈنگ پلان کی منظوری کے لئے نئے وضع کردہ نظام کے افتتاح کے موقع پر اطلاع سیل محکمہ اطلاعات میں پریس بریفنگ کرتے ہوئے کیا۔ معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ ورلڈ بینک ہر سال کاروبار کے مواقع کے حوالے سے اپنی رپورٹ ترتیب دیتا ہے جس میں مختلف ممالک میں کاروباری سرگرمیوں کو دس مختلف پہلووں سے جانچ کے بعد ان ممالک کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔ ورلڈ بینک کی سال2020کی شائع کردہ رپورٹ میں پاکستان کو82 درجے کی برتری ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی یہ رپورٹ190ممالک میں کاروباری مواقع اور سرمایہ کاری کے کے ماحول کا جائزہ لینے کے بعد ترتیب دی جاتی ہے۔ پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری اس بات کی مظہر ہے کہ حکومت نے سرمایہ کاری کے لئے ایک بہترین ماحول فراہم کر رکھا ہے۔ میڈیا کو بریف کرتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش نے مزید بتایا کہ صوبے میں کاروباری مواقع بڑھانے اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے حکومت نے6 شعبوں میں اصلاحات پرتوجہ دی ہے جن میں کاروبار شروع کرنے، تعمیراتی پرمٹس کا اجراء، بجلی کا حصول پراپرٹی رجسٹریشن، ٹیکسوں کی ادائیگی اور سرحد پار تجارت شامل ہے۔ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے عملی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے تعمیراتی شعبے میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے کنسٹرکشن پرمٹ کے حصول کے طریقہ کار کو فوری اور آسان بنایا گیا ہے۔خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے موافق ماحول بنانے کے حوالے سے کامران بنگش نے ریمارکس دئیے کہ اب آسان طریقہ کار کی تحت این او سی کے اجراء کو آسان بنایا گیا ہے جبکہ کمرشل اور رہائشی بلڈنگ پلانز کے طریقہ کار کو سہل بنایا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ تعمیراتی اجازت نامے کے حصول کے لئے درکار دستاویزات کے بارے میں چیک لسٹ بھی جاری کی گئی ہے۔تحصیل میونسپل انتظامیہ کی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ صوبے کے51 اے کلاس ٹی ایم ایز میں ون ونڈو آپریشن یعنی فیسلیٹیشن مراکز کام کا آغاز کر چکے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں اسی طرز کے مراکز بی کلاس تحصیل میونسپل انتظامیہ میں بھی شروع کئے جائیں گے۔ سیکرٹری انڈسٹریز خیبرپختونخوا جاوید مروت، سیکرٹری بلدیات شکیل احمد میاں، سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ حضر حیات اور خیبرپختونخوا سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو حسن داود کے ہمراہ میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کامران بنگش نے خوشخبری سنائی کہ اب خیبرپختونخوا حکومت ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے بلڈنگ پلان منظوری کا آن لائن سسٹم متعارف کر وا رہی ہے۔ بلڈنگ پلان آن لائن منظوری کے نظام سے تعمیراتی شعبہ مزید بہتر ہوگا، جبکہ اس کی بدولت ایک شفاف طریقہ کار کے باعث کرپشن کی شکایات بھی نہیں ہوں گی۔ اس سے نہ صرف تعمیراتی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ تعمیراتی کام کو بھی درست انداز میں معیار کے مطابق پورا کیا جائے گا۔بلڈنگ پلان منظوری نظام کی افادیت پر بات کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے واضح کیا کہ اس نظام کی بدولت مناسب قوائد و ضوابط اور بہترین طریقہ کارکی وجہ سے حفاظتی معیار کے مطابق تعمیرات ہوں گی۔ جس سے شہریوں کا تحفظ بھی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ جبکہ پرمٹ کے اجراء کے طریقہ کار کو آسان اور فوری بنائے جانے کے باعث بلڈنگ اتھارٹیز اور پرائیویٹ پروفیشنلز کا کام بھی بہتر اور شفاف ہو جائے گا۔مذکورہ نظام سے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے معاون اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ بلڈنگ پرمٹ نظام میں اصلاحات سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ عوام کو تعمیراتی پراجیکٹس سے براہ راست اور بالواسطہ روزگار ملے گا۔ جس سے نہ صرف لوگوں کے لئے آمدن کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ مزید سرمایہ کاری اور ٹیکسز جنریشن بھی ہوگی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و بلدیات کامران بنگش نے ٹاون ون ہال پشاور میں بلدیاتی ملازمین کے لئے منعقدہ تقریب تقسیم اسناد میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی ملازمین کی جانب سے کورونا ایمرجنسی کے دوران کی گئی خدمات کو سراہا ہے۔ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ جہاں کہیں ملازمین کو کوئی مشکل ہے تو اس کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے ملازمین کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے پراپیگنڈے پر کان نہ دھریں کیونکہ حکومت مزدور دوست ہے اور مزدوروں کی فلاح پر تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ اس موقع پر تقریب میں معاون خصوصی کامران بنگش کے ہمراہ پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور ڈبلیو ایس ایس پی کے سربراہ ظفر علی شاہ، ٹی ایم او ٹاون ون سلیم خان نے بھی شرکت کی۔
پشاور (سٹی رپورٹر) کرونا وائرس کووڈ 19 کے دوران فرنٹ لائن پر ڈیوٹی سرانجام دینے والے پشاور کے بلدیاتی ملازمین کے اعزاز میں صوبائی حکومت اور یونائٹیڈ میونسپل ورکرز یونین (رجسٹرڈ) CBU/CBA سٹی ڈسٹرکٹ اینڈ آل ٹاؤنز پشاور کے اشتراک سے ڈسٹرکٹ کونسل ہال پشاور میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد۔ محمد کامران بنگش معاون خصوصی محکمہ بلدیات مہمان خصوصی جبکہ اجلاس کی صدارت ملک محمد نوید اعوان نے کی ٗ جبکہ مہمانان گرامی میں سید ظفر علی شاہ چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈبلیو ایس ایس پی پشاور ٗ میاں شفیق الرحمن ڈائریکٹر جنرل سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ پشاور ٗ محمد سلیم خان ٹاؤن میونسپل ایڈمنسریٹر ٹاؤن ون پشاور ٗ قادر نصیر ٹی ایم او ٹاؤن II ٗ میاں انیس الرحمن ٹی ایم او ٹاؤن III ٗ اسامہ شوکت فرزند حاجی شوکت علی خان ایم این اے پشاور ٗ ریاض جنرل منیجر آپریشن ڈبلیو ایس ایس پی اور عرفان سلیم سابقہ ٹاؤن ممبر شامل تھے۔ اس تقریب میں کرونا وائرس کووڈ 19 کے دوران فرنٹ لائن پر ڈیوٹی انجام دینے والے ٹی ایم اے ٹاؤن IV ٗ III ٗ II ٗI اور سٹی ڈسٹرکٹ اور ڈبلیو ایس ایس پی کے ملازمین نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے شرکاء اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی ملازمین نے مشکل کی ہر گھڑی میں عوام الناس کی خدمت کی ہے گرمی ہو کہ سردی بارش ہو کہ دھوپ ٗ کرونا وائرس جیسی عالمی وباء ہو کہ ڈینگی وائرس ٗ غرض یہ کہ ہرموقع پر بلدیاتی ملازمین فرنٹ لائن پر دکھائی دیتے ہیں لیکن افسوس کہ آج تک اعزازی شیلڈز کی حکومتی وعوامی سطح پر پذیرائی نہیں ہوئی ٗ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ان ملازمین کی خدمات کااعتراف کرتے ہوئے ان کو ایک ماہ کا اعزازیہ اور سرٹیفکیٹس دیئے۔ اس موقع پر یونائٹیڈ میونسپل ورکرز یونین کے چیئرمین ملک محمد نوید اعوان ٗ حاجی روشن خان ٗ بلال احمد ٗ شکیل ہاشم خیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت میڈیا میں سرکاری ملازمین کے مستقبل کے متعلق نت نئے اعلانات سننے کو ملتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اور وہ اپنے مستقبل سے مایوس ہو چکے ہیں یہی وجہ ہے کہ ملازمین کی تنظیمیں اس وقت سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے LCS سٹاف کی پوری ریجن میں تبدیلی کی سخت مخالفت کی اورملازمین کے لئے سروس سٹرکچر جاری کرنے اور یونیفارم پالیسی پر مکمل عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔ مہمان خصوصی محمد کامران بنگش معاون خصوصی محکمہ بلدیات اور سید ظفر علی شاہ چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈبلیو ایس ایس پی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب سے میں نے محکمہ بلدیات کا قلمدان سنبھالا ہے بلدیاتی ملازمین کی کارکردگی پہلے سے زیادہ بہتر ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے میرا سر فخر سے بلند ہوا۔ جہاں تک بلدیاتی ملازمین کو درپیش مسائل کا تعلق ہے جو کہ ملک محمد نوید اعوان نے بیان کئے۔ ان کو حل کرنے کے لئے انہوں نے سینئر افسران میاں شفیق الرحمن ٗ سلیم خان پر مشتمل ایک دو رکنی کمیٹی بنا دی جو ان مسائل کے حل کے لئے سفارشات تیار کریں گی اس موقع پر کوڈ 19 وباء کے دوران فرنٹ لائن پر ڈیوٹی سرانجام دینے والے بلدیاتی افسران فوکل پرسنز اور نچلے درجے کے ملازمین کو اعزازی شیلڈ اور سرٹیفکیٹ سے نوازا۔

مزید :

صفحہ اول -