آزاد کشمیر کی ترقی و خوشحالی کا علمبردار
سردار تنویر الیاس خان کی جانب سےآزاد کشمیرکےضلع باغ میں آئی ٹی پارک کے قیام کا اعلان ترقی کی طرف اہم قدم ثابت ہو گا۔اب تک پنجاب میں ان کے کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات میں کوئی ایسا نہیں جو تکمیل تک نہ پہنچا ہو۔ پنجاب کی تاریخ کے واحد وزیر مشیر ہیں جنھوں نے سرکاری وسائل اور بجٹ کو اپنی ذات کے لیے کبھی استعمال نہیں کیا ،سردار تنویر الیاس خان اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کشمیر جو کہ سوئٹزرلینڈ سے خوبصورتی میں کم نہیں کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کریں گے۔
سابق صوبائی وزیر سردار تنویر الیاس خان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ان کا دفتری کاموں کو کرنے کا انداز بہت ہی مختلف ہے،وہ خود ورکر آدمی ہیں وہ سرکاری کہانیوں کی بجائے عملی اقدامات کو ترجیح دیتے ہیں۔انھوں نے بزنس کی دنیا میں اپنا لوہا منوایا۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور برطانیہ سے مختلف سرمایہ کاروں کے ذریعے پاکستان میں ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اہم کردار اداکرچکے ہیں۔سنا ہے سردار تنویر الیاس خان نے آزاد کشمیر کے ضلع باغ میں آئی ٹی پارک کے قیام کا اعلان کیا ہے۔اب تک پنجاب میں ان کے کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات میں کوئی ایسا نہیں جو تکمیل تک نہ پہنچا ہو۔
آزاد کشمیر کےمیرے صحافی بھائی بھی اس بات کا اعتراف کریں گےکہ سردارتنویرالیاس خان نے زراعت، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور سرمایہ کاروں کے لیے جس ترقیاتی منصوبے کا بھی اعلان کیا وعدہ کیا وہ ذمہ داری کے ساتھ پورا کیا، اور یہ تحریر آج ریکارڈ میں رکھ لیں میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ سردار تنویر الیاس خان نے اگر باغ میں آئی ٹی پارک بنانے کا اعلان کیا ہے تو آپ سب دیکھیں گے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا پارک بنے گا۔ عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں ان کی دلچسپی اپنے کاموں سے بھی بڑھ کر ہے،ہمارے ملک پاکستان کو اور خاص کر پنجاب کو ایسے وزیروں مشیروں کی ضرورت ہے۔اپنی وزارت کے دوران پنجاب کی تاریخ کے واحد وزیر مشیر ہیں جنھوں نے سرکاری وسائل اور بجٹ کو اپنی ذات کے لیے کبھی استعمال نہیں کیا۔
سردار تنویر الیاس خان نے پنجاب میں گزشتہ نگران حکومت میں بطور وزیربھی خدمات سرانجام دی ہیں۔اس دوران پنجاب کے ایسے ایسے ادارے کی میٹنگز کی جن کی میٹنگز اپنے وزیر کا انتظار ہی کرتی رہتی تھی۔ تمام زرعی یونیورسٹیوں کے دورے اور ان کے فوری مسائل کا حل کرتے،اپنے کام کے ساتھ ایسے مخلص کہ جیسے ان کا ذاتی کام ہو۔
سردار تنویر الیاس خان کو نگران وزیرزراعت وخوراک کا قلمدان سونپاگیا اور اس دوران پنجاب کی دیگر اہم وزارتیں ان کے حصے میں آئیں جن میں ایک پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ بھی تھی۔ اس دوران سردار تنویر الیاس خان نے متعدد منصوبوں کو تکمیل تک پہنچایا، اپنے مختصر وقت کو ضائع نہیں کیا بلکہ دن رات کام کرکے محکموں کی زبوں حالی کو بہتر بنانے کے لئے اپنا کردار اداکیا۔
اپنی وزارت کے د وران سردار تنویر الیاس نے ٹیکس فری انڈسٹریل زون بنانے کے حق میں آواز اٹھائی اور انڈسٹریل زون قائم بھی کرواۓ، سرمایہ کاروں کے مسائل سنے اور ان کے حل کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقاتیں کی۔انھیں کام کرنے کا اتنا جنون تھا کہ انھوں نے سرمایہ کاری کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کروائی جس میں 40 سے زیادہ غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔سنگاپور کے زرعی ماہرین نے پاکستانی کسانوں کو جدید زراعت اور مشینری کے بہتر استعمال کی تربیت دی، جس سے وہ جدید میکانائز طریقوں سے روشناس ہوئی، اپنے دور وزارت میں سردار تنویر الیاس خان نے ہر ضلع میں جاکر کاشتکاروں کے مسائل سنے اور ان کے فوری حل کے لئے اقدام کیے ۔
سردار تنویر الیاس خان نے اپنی جیب سے زراعت کی ترقی کے لئے زرعی یونیورسٹی کو دو کروڑ روپے دیے تاکہ کسانوں کو اعلی تعلیم یافتہ زرعی گریجویٹ ملیں۔ انہوں نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے چارکروڑ پچیس لاکھ روپے بھی فنڈ میں جمع کروائے تاکہ پانی کی قلت کا مسئلہ حل ہواور پنجاب میں جو کہ ملک کی 75 فیصد زرعی ضروریات پوری کرتا ہے کے کاشتکاری کو مدد مل سکے۔انہوں نے وزارت خوراک میں فوڈ سیکیورٹی اور معیار کو بہتر بنانے کے لئے پنجاب فوڈ اتھارٹی کو متحرک کیا اور یونیورسٹیز اور کالجز میں آگاہی مہم شروع کروائی تاکہ نوجوان متعلقہ حکام کو مطلع کرسکیں کہ کس علاقے میں غیر معیاری اشیاء تیار اور فروخت کی جارہی ہیں۔
وہ اکثر کہا کرتے تھے کہ صوبہ پنجاب میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کے بروئے کارلائیں گے۔
سردار تنویر الیاس خان کو آج بھی پنجاب کے ادارے یاد کرتے ہیں کہ ایک وزیر نے اداروں کو ان کا حق دیا۔ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ سردار تنویر الیاس خان ایک بہترین ساکھ کی حامل شخصیت ہیں،کاروبار میں شفافیت، ایمانداری اور محنت کے اصولوں پر کاربند رہنے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔پنجاب کے سرمایہ کار اس امید میں تھے کہ وہ اپنے وسیع تجربے اور مختلف ممالک میں اپنے تعلقات کو بروئے کارلاتے ہوئے پنجاب میں سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے ۔ بزنس کمیونٹی خاص طورپر اوورسیز پاکستانیوں نے سردار تنویر الیاس کی تقرری کو خوش آئندہ قراردیا تھا ان کے بقول یہ کچھ کر دکھانے والے لوگ ہیں جن کی ملک میں اور بیرون ملک ایک ساکھ ہے، خاص طورپر درآمد اور برآمد کنندگان میں ان کی تقرری سے اعتماد پیدا ہوگالیکن شاید اب یہ جوہر کشمیر اور باغ کی عوام کو میسر آئیں گے۔
راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور سمیت پنجاب بھر کی تاجر برادری بھی مطمئین تھی کہ سردار تنویر الیاس خان ایک کاروباری شخصیت ہیں، جنہوں نے عملی طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان لاکر ایک مثال قائم کی ہے،وہ سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور ان کے حل کی اہلیت بھی رکھتے ہیں۔ سردار تنویر الیاس خان نے جدید سہولتوں سے آراستہ بین الاقوامی معیار کا شاہکار سینٹورس مال قائم کیا اور اب یہ کاروباری مرکز پاکستان اور اسلام آباد کی پہچان بن چکا ہے۔سردار تنویر الیاس خان نے پاکستان میں کئی کاروباری اداروں کی بنیاد رکھی جس سے ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع ملے اور ہزاروں گھروں میں خوشحالی آگئی۔
انویسٹمنٹ بورڈ کا ادارہ پنجاب میں نئے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں مختصر ترین وقت میں مارکیٹ تک رسائی بھی فراہم کرنے کے لئے بنایا گیا ہے، صوبے میں سرمایہ کاری، تجارتی سرگرمیوں کے لئے سازگار ماحول کے قیام کے لئے موجود قوانین میں تبدیلی کے علاوہ نئی قانون سازی کے لئے تجاویز بھی دینا تھا۔پنجاب سرمایہ کاری بورڈ میں سرکاری اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کی موجودگی سے بزنسز کو حکومت کے ساتھ رابطے کے لئے ون ونڈو سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے وقت کی بچت ہونے کا تصور ہے، مگر یہ ادارہ مدت سے غیر فعال تھا۔
سردار تنویر الیاس خان نے اس ادارے کی بھاگ دوڑ سنبھال کر اس کا دائرہ کار بڑھایا اور پورے پنجاب میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت سینٹر قائم کیے۔میں سوچتا ہوں کہ کیا پھر کبھی پنجاب کو ایسے کام کرنے والے وزیر میسر ہونگے یا سب کھا پی کر ڈکار مارنے والے اور ٹی اے ڈی اے کی خاطر جھوٹے وزٹ کرنے والے ہی مقدر میں رہیں گے۔
جب سے سردار تنویر الیاس خان آزاد کشمیر کی سیاست کا حصہ بنے ہیں لگتا ایسا ہے کہ پنجاب ایک اہم اور باصلاحیت انسان سے محروم ہو جاۓ گا۔ زرعی یونیورسٹیوں کو اتنے فنڈز کسی وزیر نے سرکاری طور پر نہیں دیے جتنے سردار تنویر الیاس خان نے پنجاب کی یونیورسٹیوں کو اپنی ذاتی حثیت میں دیےمیرے خیال میں آزاد کشمیر کو ایک محنتی قابل سیاست دان میسر آیا ہے۔
جو آدمی اس علاقے کی ترقی وترویج کے لیے رات دن کام کر سکتا ہے جہاں سے نہ الیکشن لڑنا نہ ووٹ کی لالچ تو وہ جہاں سے الیکشن لڑ رہا ہے اس علاقے میں سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر اور تعمیر ترقی کے لیے کیا کچھ نہیں کرے گا۔وہ دن دیر نہیں جب سردار تنویر الیاس خان اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کشمیر جو کہ سوئٹزرلینڈ سے خوبصورتی میں کم نہیں کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کریں گے اور اس ضمن میں آئی ٹی پارک کا قیام کشمیر کی ترقی میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو گا۔
نوٹ: یہ لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں