انڈونیشیا کے صدر ایک ایسی جگہ پہنچ گئے کہ چین کو غصے سے آگ بگولا کردیا، بڑا خطرہ پیدا ہوگیا
جکارتہ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین اور انڈونیشیا کے درمیان بحیرہ جنوبی چین میں ہونے والی حالیہ جھڑپ کے بعد صورتحال قابو میں آنے کی بجائے مزید بگڑتی جارہی ہے اور خصوصاً انڈونیشیائی صدر نے ایسا خطرناک قدم اٹھا لیا ہے کہ جس کا نتیجہ بہت بھیانک ہو سکتا ہے۔
ویب سائٹ فری ملائیشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صدر جوکووڈوڈو اپنی طاقت کے اظہار اور چین کو چیلنج کرنے کے لئے بذات خود متنازعہ جزیروں پر پہنچ گئے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ وزیر خارجہ اور چیف آرمی سٹاف کو لے کر ناطونا آئی لینڈز پر پہنچے اور جنگی بحری جہاز میں بیٹھ کر علاقے کا دورہ کیا، جبکہ اس دوران انڈونیشیا کے جنگی جہاز بھی فضا میں تھے۔ انڈونیشیائی صدر نے متنازعہ جزیروں کا دورہ ہی نہیں کیا بلکہ اس جنگی بحری جہاز میں اپنے وزراءکے ساتھ میٹنگ بھی کی کہ جس نے گزشتہ ہفتے چینی کشتی پر فائرنگ کی تھی اور جس کے عملے نے چینی اہلکاروں کو یرغمال بنایا تھا۔
افغانستان میں بھارتی کردار پر پاکستانی تحفظات غلط اندازوں پر مبنی ہیں: اولسن، پھر ڈومور کا مطالبہ
انڈونیشیا کے وزیردفاع لوہوت پنجیتن نے انڈونیشیائی صدر کے دورے کے بارے میں کہا کہ یہ چین کے لئے واضح پیغام ہے کہ انڈونیشیا اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لئے بہت سنجیدہ ہے۔ جکارتہ پوسٹ سے بات کرتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انڈونیشیا نے اپنی تاریخ میں کبھی بھی اتنا سخت موقف نہیں اپنایا۔ انڈونیشیائی کیبنٹ کے سیکرٹری پرامونو انونگ نے بھی جلتی پر تیل ڈالتے ہوئے کہا کہ ناطونا جزائر انڈونیشیا کا علاقہ ہیںاور یہی حتمی بات ہے۔
یاد رہے کہ چین واضح الفاظ میں کہہ چکا ہے کہ وہ ناطونا آئی لینڈز پر انڈونیشیا کی کودمختاری کو تسلیم کرتا ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان ایکسکلوسو اکنامک زون کی حدود پر اختلافات ہیں۔ ایکسکلوسو اکنامک زون وہ علاقہ ہے کہ جس کے اندر کوئی ریاست دستیاب وسائل کے استعمال کا حق رکھتی ہے۔