ہائی کورٹ :پولیس والوں کی درخواست خارج ،جعلی مقابلہ میں شہری کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم برقرار
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے جعلی پولیس مقابلے میں غریب نوجوان کو قتل کرنے کے ملزم انسپکٹر کی اندراج مقدمہ کے حکم اور جوڈیشل انکوائری کوکالعدم کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔یہ درخواست انچارج انویسٹی گیشن تھانہ ہربنس پورہ انسپکٹر ذوالفقار علی نے دائر کی تھی ،درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نجیب اللہ خان نے 2008ءمیں شاہدرہ کے علاقے میں پولیس مقابلے کے دوران نوجوان محسن علی کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے، جوڈیشل انکوائری میں درخواست گزار انسپکٹر ذوالفقار سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ سیشن جج کو بھجوایا گیا ہے، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ اس پولیس مقابلے کی پہلی جوڈیشل انکوائری میں پولیس اہلکاروں کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے پولیس مقابلہ اصلی قرار دیا گیا تھا تاہم مقتول نوجوان کی والدہ صغری بی بی کی درخواست پر سیشن جج نے دوبارہ جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا اور جوڈیشل مجسٹریٹ نے دوسری انکوائری میں پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا، انہوں نے استدعا کی کہ قانون کے مطابق پولیس مقابلے کی دوسری انکوائری نہیں کی جا سکتی ،دوسری جوڈیشل انکوائری اور اس کی سفارشات غیرقانونی قرار دی جائیں، عدالت نے دوران سماعت قرار دیا کہ انصاف کی فراہمی اور حقائق کی تہہ تک پہنچنے کے لئے سیشن جج کو دوسری جوڈیشل انکوائری کا اختیار تھا، عدالت نے ان ریمارکس کے ساتھ درخواست خارج کردی ۔