چینی جیون ساتھی کے انتخاب میں والدین کی مداخلت پسند نہیں کرتے: سروے رپورٹ

چینی جیون ساتھی کے انتخاب میں والدین کی مداخلت پسند نہیں کرتے: سروے رپورٹ
چینی جیون ساتھی کے انتخاب میں والدین کی مداخلت پسند نہیں کرتے: سروے رپورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (آئی این پی/شِنہوا)چینی نوجوانوں کی اکثریت جیون ساتھی کے انتخاب میں والدین کی مداخلت کو پسند نہیں کرتے۔والدین کو صرف اپنی تجاویز دے دینی چاہئیں اور دیگر معاملات میں دخل نہیں دینا چاہئے۔نوجوانوں کی یہ رائے ایک تازہ ترین سروے میں سامنے آئی ہے جو چائنہ یوتھ ڈیلی نے حال ہی میں کیا ہے۔ سروے کے مطابق 61فیصد چینی نوجوانوں نے کہا ہے کہ شریک زندگی کا انتخاب ہم خود کر سکتے ہیں ہم ارینج میرج کے خلاف ہیں۔45 فیصد نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ان کیلئے اپنے شریک زندگی کے انتخاب کیلئے ہونے والی پہلی ملاقات میں والدین کی موجودگی نا قابل قبول ہے۔والدین کا کام صرف تجاویز دینا ہے جبکہ 25.1فیصد نوجوانوں نے بھی تعارفی ملاقات میں والدین کی مداخلت کو پسند نہیں کیا۔ایک نوجوان پینگ کا کہنا ہے مجھے یہ ہرگز پسند نہیں کہ والدین شادی کے پورے عمل کو کنٹرول کریں۔میں زیادہ آزادی کی توقع کرتا ہوں۔سروے کے مطابق 57 فیصد نوجوانوں کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں پر اپنی مرضی ٹھونسنے کی بجائے یہ دیکھیں کہ ان کے بچے کیا چاہتے ہیں۔

چائنہ ڈیلی نے سروے کے دوران 1953غیر شادی شدہ نوجوانوں سے رابطہ کر کے ان کی رائے لی۔ایک میرج کنسلٹنٹ لنگ زی کا کہنا ہے بچوں کی شادی کے معاملات میں والدین کا زیادہ ملوث ہونا بہتر ی کی بجائے خرابی کا باعث بن سکتا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ والدین بچوں پر اعتماد نہیں کرتے۔ والدین کے اس رویے سے بچوں میں چڑچڑا پن پیدا ہو جاتا ہے تاہم چین میں ایسے نوجوان جوزیادہ مصروف رہتے ہیں یا اپنے شریک زندگی کے انتخاب میں سست ہوتے ہیں ان کے لئے والدین ہی رشتہ تلاش کرتے ہیں۔