وزیر اعلیٰ پنجاب کی نا اہلی کی درخواست اعتراض کے بعد واپس
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرارآفس نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزادر کو نا اہل قرار دلوانے کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی،رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیاہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تونسہ سے الیکشن لڑاہے جولاہورہائی کورٹ ملتان بنچ کے علاقائی دائرہ اختیار میں آتاہے اس لئے درخواست گزار کو ملتان بنچ میں درخواست دائر کرنی چاہیے تھی، رجسٹرار آفس نے وزیر اعلیٰ پنجاب کوبراہ راست فریق بنانے پر بھی اعتراض عائدکیاہے، درخواست گزارعبدالوحید خان ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کررکھاہے کہ عثمان بزدار عام انتخابات میں پی پی 286 سے الیکشن جیت کر ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے، عثمان بزادر نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں کی مالیت 2.5 کروڑ ظاہر کی ہے جبکہ بیان حلفی میں اثاثوں کی مالیت 7 لاکھ61 ہزار ظاہر کی گئی ہے، عثمان بزدار نے کاغذات نامزدگی اور بیان حلفی میں الگ الگ اثاثے ظاہر کر کے حقائق کو چھپایا، سردار عثمان بزادر صادق اور امین نہیں رہے، عدالت سے استدعا کی گئی کہ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو نااہل قرار دیا جائے۔
،درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ حتمی فیصلے تک عثمان بزدار کی رکنیت معطل کرے کرکے انہیں بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کام کرنے سے بھی روکا جائے۔