اس خاتون کی وجہ سے کورونا وائرس کا خاتمہ ہوسکتا ہے، یہ کون ہے؟ جان کر آپ بھی داد دیں گے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے حوالے سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نتیجہ خیز مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔ ویکسین تیار ہو چکی ہے اور اس کے انسانوں پر تجربات جاری ہیں۔ اگر یہ تجربات کامیاب رہے تو یہ ویکسین کورونا وائرس کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہو گی اور یہ سب کچھ اس ایک خاتون کی محنت شاقہ کی بدولت ہو گا جس کا نام سارا کیتھرین جیلبرٹ ہے۔ سارا کیتھرین یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں ویکسینالوجی کی پروفیسر ہیں اور جب سے یہ موذی وباءپھیلی ہے وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ ان کی ٹیم دنیا کی ان چند ٹیموں میں سے ایک تھی جنہوں نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا۔
رپورٹ کے مطابق چین میں جب کورونا وائرس کی وباءپھیلی اور چینی سائنسدانوں نے اس وائرس پر تحقیقات کے بعد اس کا مکمل جینوم سیکوئنس دنیا کے ساتھ شیئر کیا، اسی دن سے سارا کیتھرین اور ان کی ٹیم نے اس کی ویکسین بنانے کا کام شروع کر دیا تھا۔ سارا کیتھرین اس سے قبل ایم ای آر ایس (MERS)اور دیگر وباﺅں کی وائرسز بھی بنا چکی ہیں جو بہت کامیاب ثابت ہوئیں۔ اس ویکسین کے انسانوں پر تجربات کے پہلے مرحلے میں 1100رضاکاروں پر اس کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔ پروفیسر سارا کیتھرین کا کہنا ہے کہ وہ 80فیصد پراعتماد ہیں کہ یہ ویکسین کورونا وائرس کے خلاف مو¿ثر ثابت ہو گی۔ ماضی میں بھی ہم اس ٹیکنالوجی کے ذریعے کئی وائرسز کی ویکسینز بنا چکے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ یہ ویکسین کیا کر سکتی ہے۔