’ممکن ہے ہزار سال بعد بڑے بڑے کرپٹ سیاسی اور کاروباری برجوں کے نام بھی دریافت ہوں‘ فیاض الحسن چوہان دور کی کوڑی لے آئے
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک میں سیاحت، ثقافتی ورثے اور آثار قدیمہ کی بحالی کے لیے تاریخی اقدامات کیے جا رہے ہیں،سیاحت اور فنون لطیفہ کا چولی دامن کا ساتھ ہے،آج جس طرح بلوچستان کی آثار قدیمہ سے زرخیر زمین سے فن پارے اور نادر نمونے نکل رہے ہیں، ممکن ہے آج سے ہزار سال بعد پاکستانی تاریخ کے بڑے بڑے کرپٹ سیاسی اور کاروباری برجوں کے نام ایسے ہی بھی دریافت ہوں۔
الحمرا کلچرل کمپلیکس قذافی سٹیڈیم میں عائشہ شاہنواز کے فن پارے ”سفنکس آف بلوچستان“کی نمائش میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آج سے ہزار سال بعد ایسے لوگوں کے نام اور کارنامے دریافت ہونگے جن کے وزیراعظم ہاتھوں میں پرچیاں لے کر مسٹر اوبامہ کو مسز اوبامہ پکارتے ہوئے دال چاول کے نام پر پاکستان آنے کی دعوت دیتے تھے، آج وزیراعظم عمران امریکی صدر جو بائیڈن کے متعلق کہتے ہیں کہ اس کے پاس وقت ہوا تو مجھ سے بات کر لے۔
انہوں نے آصف زرداری سے متعلق اپنے بیان میں کہا یہ مکافات عمل ہے کہ’میری کرسی کو کوئی ہلا نہیں سکتا‘کہنے والے آصف زرداری اب ویل چیئر پر نیب کی پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ سیاحت، فنون لطیفہ اور آثار قدیمہ کو ایک ماڈرن انڈسٹری کی طرز پر چلانے کے لیے جتنی محنت وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت کر رہی ہے، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، ماضی میں آلو چھولوں والی سرکار نے تو اپنا وزیر خارجہ ہی نہ رکھا جسکی وجہ سے پاکستان نے ریکو ڈک کیس، کلبھوشن یادیو اورمسئلہ کشمیر سمیت ہربین الاقوامی محاذ پرمار کھائی،آج بیرون ملک مقیم پاکستانی ریکارڈ ترسیلات زر پاکستان بھیج رہے ہیں، ریکوڈک قرضہ معاف ہو چکا ہے اور مستحکم جی ڈی پی گروتھ کے ساتھ ترقی اور معاشی بہتری کا سفر جاری ہے۔
انہوں نےمریم نواز کے حوالے سے کہا کہ اپنے خاندان کو زیرو پر لے آنے والی محترمہ بیگم صفدر اعوان کو شاید پتہ نہیں کہ وزیراعظم عمران خان کے خواتین کے لباس سے متعلق بیانات قرآن و حدیث اور اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ہیں۔