پولیو مہم، فیک فنگر مارکنگ کی حوصلہ شکنی کی جائے: ندیم اسلم چوہدری
پشاور(سٹی رپورٹر)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو اجلاس جمعرات کے روز سول سکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، پاک آرمی، پولیس، ایڈیشنل سیکرٹری پولیو و کوآرڈینیٹر ای او سی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز، عالمی شراکت داروں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ پولیو کے ناسور کے خاتمے کیلئے بھر پور اقدامات کئے جائیں۔ فیک فنگرمارکنگ کی حوصلہ شکنی کی جائے۔انسداد پولیو مہمات میں خامیوں اور کوتاہیوں کی نشاندہی کرکے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے محفوظ مستقبل اور انکو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لئے انسداد پولیو قطرے ہر بچے کو پلائے جائیں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ کوئی بھی شخص یہ نہیں چاہے گا کہ اس کا بچہ معذور ہو اس لئے والدین کو چاہیے کہ وہ پولیو سے بچاؤ کے قطروں کا بائیکاٹ نہ کریں اور پولیو ویکسین سے انکار کو دیگر مطالبات کے حل کے لیے بھی استعمال نہ کریں. انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیو کے حوالے سے رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے حکمت عملی مرتب کی جائے اور محکمہ اطلاعات اقدامات کو پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر بھر پور طریقے سے اجاگر کرے۔ اسی طرح علماء کرام، نمایاں شخصیات اور معاشرے کے تمام طبقات پولیو کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی مختلف خدمات بشمول یوٹیلیٹی سروسز کوپولیو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ سے مشروط کرنے کے لئے سفارشات متعلقہ فورم کو بھیجی جائیں گی۔ چیف سیکرٹری نے پولیو کے خاتمے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیو ورکرز اور دیگر عالمی شراکت داروں کے کردار کو سراہتے ہوئے انکا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں گزشتہ مہمات کی کارکردگی سمیت جاری انسداد پولیو مہم کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے کوآرڈینیٹر آصف رحیم نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے کے مخصوص اضلاع میں 19 جون سے پانچ روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم جاری ہے۔ اس مہم کے دوران صوبہ کے سات اضلاع بشمول نوشہرہ، پشاور، مہمند، ہنگو، خیبر، کوہاٹ اور چارسدہ میں پانچ سال تک کی عمر کے 22لاکھ 12ہزارسے زائد بچوں جبکہ ضلع بونیر، لوئر چترال، لوئر دیر، ہری پور، مانسہرہ، مالاکنڈ، مردان اورصوابی میں واقع افغان مہاجر کیمپوں اور پاک افغان سرحد پر واقع مخصوص یونین کونسلوں میں مجموعی طور پر1لاکھ 7ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤکے قطرے پلائے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انسداد پولیو کی اس مہم کی مکمل کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے موثر حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ انسداد پولیو کی اس مہم کیلئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی 8441ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 7721 موبائل ٹیمیں، 542فکسڈ اور 478 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ ان ٹیموں کی موثر نگرانی کیلئے 2,083ایریا انچارجز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔اسی طرح پولیو ٹیموں کی موثر سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے تقریبا 14,926 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔