تعلیمی اداروں کی ضروریات کو پورا کیا جائیگا، صوبے میں معیاری تعلیم کا فروغ اولین ترجیح ہے: حاجی غلا م علی 

تعلیمی اداروں کی ضروریات کو پورا کیا جائیگا، صوبے میں معیاری تعلیم کا فروغ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


        پشاور(سٹی رپورٹر)گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ صوبے میں معیاری تعلیم کافروغ اُن کی اولین ترجیح ہے اور ضلع کرک سمیت صوبے کے تمام تعلیمی اداروں کی ضروریات کوپورا کیاجائیگاتاکہ دوردراز علاقوں کے عوام بھی آسانی سے اپنے اپنے علاقوں میں اعلی تعلیم حاصل کرسکیں اور ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔یہ بات انہوں نے ضلع کرک سے سابق صوبائی وزیر ملک ظفراعظم کی سربراہی میں 40 رکنی وفد سے گورنرہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں سابق رکن قومی اسمبلی مفتی اجمل، سابق تحصیل ناظم ملک طاہراعظم، ملک رحیم جانان،عمرخطاب، اجمل خان، روشان سمیت بلدیاتی نمائندے اورعمائدین علاقہ شامل تھے۔اس موقع پر سابق رکن صوبائی اسمبلی شاہ حسین خان الائی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ضلع کرک کے عوام کو درپیش مسائل ومشکلات سے آگاہ کیاگیا۔ وفدنے گورنر کو ضلع میں امن وامان، سمال انڈسٹریل سٹیٹ کی بندش، سڑکوں کی تعمیر اور بجلی سمیت دیگر مسائل سے تفصیلی طورپر آگاہ کیا۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ توانائی، صحت، تعلیم، تجارتی شعبوں سمیت تمام انتظامی و علاقائی مسائل کا حل یقینی بنایاجائیگا۔ صوبے کے پسماندہ علاقوں کی ترقی اور عوام کو ضروریات زندگی کی سہولیات کی فراہمی نگران صوبائی حکومت کی ترجیح ہے اور نئے مالی سال کے چارمہینوں کیلئے بجٹ میں ترقیاتی بجٹ مختص کیاگیاہے تاکہ عوامی مسائل کاخاتمہ کیاجاسکے۔ بلدیاتی نمائندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے گورنرنے کہاکہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات و فنڈز بہت جلد منتقل ہو جائیں گے جس سے تمام علاقوں میں گلی محلے کی سطح پر ترقیاتی اقدامات نظر آئیں گے،صوبائی حکومت نے پسماندہ علاقوں کے عوام کی محرومیوں کے ازالہ کیلئے ترقیاتی منصوبے مرتب کر لئے ہیں جس سے ان علاقوں میں ترقی و خوشحالی کا دور شروع ہو گا۔ وفد نے معروضات سننے اور درپیش مسائل کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کرنے پر گورنر کا شکریہ ادا کیا۔علاوہ ازیں گورنرسے چترال سے سابق رکن صوبائی اسمبلی مولاناعبدالرحمن کی سربراہی میں 10 رکنی اور چارسدہ سے سابق رکن قومی اسمبلی مولاناسیدگوہرشاہ کی سربراہی میں 4 رکنی نمائندہ عوامی وفودنے بھی الگ الگ ملاقاتیں کی اور متعلقہ علاقوں کے عوام کودرپیش مسائل سے گورنر کو تفصیلی طور پرآگاہ کیا جس پر گورنرنے فوری طور پر متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کرکے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی۔ 

مزید :

صفحہ اول -