میری رائے ہے موجودہ 7رکنی بنچ 21ویں ترمیم فیصلے کا جائزہ نہیں لے سکتا ،جسٹس منصور علی شاہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف کیس میں ملٹری کورٹس کیخلاف کیس کی سماعت کیلئے فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا تذکرہ چھڑ گیا، جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ میری رائے ہے موجودہ 7رکنی بنچ 21ویں ترمیم فیصلے کا جائزہ نہیں لے سکتا ،وکیل احمد حسین نے کہاکہ آرٹیکل 9،10اور25میں دیئے گئے حقوق متاثر ہوں گے، 21ویں ترمیم کا فیصلہ بنچ کو آرمی ایکٹ سیکشن 2ڈی ون کالعدم کرنے سے نہیں روکتا ، اگر عدالت سمجھتی ہے 21ویں ترمیم کے بعد اس کے ہاتھ بندھے ہیں تو فل کورٹ بنا لیں۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر بنچ میں شامل ہیں،جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک بھی بنچ کا حصہ ہیں۔
دوران سماعت ملٹری کورٹس کیخلاف کیس کی سماعت کیلئے فل کورٹ بنچ تشکیل دینے کا تذکرہ چھڑ گیا،وکیل احمد حسین نے کہاکہ سویلینز کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل آرٹیکل 9،10اے، آرٹیکل 25کی خلاف ورزی ہے، 21ویں ترمیم فیصلے میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق آرمی ایکٹ کی شقوں کو معطل نہیں کیاگیا، آپ سمجھتے ہیں 21ویں ترمیم کیس فیصلے سے آپ کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں تو پھر فل کورٹ بنا دیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ میری رائے ہے موجودہ 7رکنی بنچ 21ویں ترمیم فیصلے کا جائزہ نہیں لے سکتا ، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ آپ کے مطابق آئین کے کون سے بنیادی حقوق ملٹری کورٹس میں ٹرائل سے متاثر ہونگے، وکیل احمد حسین نے کہاکہ آرٹیکل 9،10اور25میں دیئے گئے حقوق متاثر ہوں گے، 21ویں ترمیم کا فیصلہ بنچ کو آرمی ایکٹ سیکشن 2ڈی ون کالعدم کرنے سے نہیں روکتا ، اگر عدالت سمجھتی ہے 21ویں ترمیم کے بعد اس کے ہاتھ بندھے ہیں تو فل کورٹ بنا لیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ میں کمفرٹ ایبل ہوں گااگر اتنا ہی بنچ بیٹھے جس نے 21ویں ترمیم کا فیصلہ دیا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ 21ویں ترمیم کیس میں عدالت نے کہاتھا فوجی عدالتیں مخصوص حالات کیلئے ہیں، اس فیصلے میں جنگی حالات جیسے الفاظ استعمال کئے گئے، وکیل نے کہاکہ میرے علم میں نہیں ، موجودہ حکومت کا موقف ہو کہ آج کل جنگی حالات ہیں۔