آبدوز کی تباہی ، مسافروں میں شامل وہ شخص جو ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے والے پہلے مشن کا بھی حصہ رہا، افسوسناک تفصیلات

پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک) بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کے ملبے کی سیر کے لیے جانے والے پانچوں افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ان لوگوں میں فرانس کے 77سالہ پاﺅل ہنری نارجیلٹ بھی شامل تھے، جن کے دل گرفتہ لواحقین کا کہنا ہے کہ پاﺅل ہنری نارجیلٹ کا دوسرا گھر سمندر تھا۔
میل آن لائن کے مطابق 1987ءمیں ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جو پہلا مشن گیا، پاﺅل ہنری نارجیلٹ اس کا بھی حصہ تھے۔ اس کے بعد وہ کم از کم 35بار ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے زیرآب جا چکے تھے۔ان کے سوتیلے بیٹے جان پاسکل نے سی بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے باپ سے بہت متاثر تھے، وہ ایک مہربان آدمی تھے۔
جان پاسکل نے کہا کہ ”سائنس ان کا پسندیدہ موضوع تھا اور سمندر ان کا دوسرا گھر تھے۔ وہ سمندر کی تہہ میں گھومنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے تھے۔“واضح رہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے کی طرف سمندر کی تہہ میں جانے والی اس ٹائٹن نامی آبدوز میں نارجیلٹ کے علاوہ اس آبدوز کو چلانے والی کمپنی کے 61سالہ مالک سٹاکٹن رش، 58سالہ برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ، 48سالہ پاکستانی کاروباری شہزادہ داﺅد اور ان کا 19سالہ بیٹا سلیمان داﺅد سوار تھے۔