ہمیں امداد کے بجائے کاروبار کے مواقع دیکھنے ہونگے، زرداری کا صنعتکاروں سے خطاب

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں امداد دینے کے بجائے کاروبار کے مواقع دیئے جائیں۔ملکی معیشت کی بہتری کیلئے تجارت کو فروغ دینا ہوگا۔صنعتکار یا تاجر مسائل کا شکار ہونگے تو ملک مسائل کا شکار ہوگا۔
لاہورمیں آصف زرداری نے صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قدرتی طور پر اپنی مثال آپ ہے۔ پاکستان ایک گولڈن باسکٹ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے کہا کہ میں بنگلا دیش کی ایکسپورٹس کا جائزہ لے چکا ہوں، بھارتی مصنوعات براستہ بنگلا دیش فروخت کی جارہی ہیں، بنگلا دیش میں بھارتی ٹیکسٹائل پر میڈان بنگلا دیش کا ٹیگ لگتا ہے،بنگلا دیش کی 70فیصد ٹیکسٹائل بھارت ساختہ ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں میثاق معیشت وقت کی ضرورت ہے۔ میں میثاق معیشت پر بات کرنے اور دستخط کرنے کیلئے تیار ہوں، میں نے پاکستانی برآمدات کو یورپ تک لے جانے کی کوشش کی۔
سابق صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ عدم تحفظ کی وجہ سے پاکستانی بیرون ملک کاروبار کر رہے ہیں، ملک کی ترقی کیلئے سب کو ملکر کوشش کرنی ہوگی۔میں یورپی یونین کے پاس گیا کہ ہمیں ایڈ نہیں ٹریڈ کے مواقع دیں، ہم چالیس سال تک اردگرد کی جنگوں سے متاثر رہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کاشت ہونے والی کپاس بہترہوتی ہے ، اس سے ہماری معیشت میں اضافہ ہوا، صرف چند خاندانوں کے امیر ہونے سے فرق نہیں پڑتا، ملک میں سب امیر ہونگے تو ملک امیر ہوگا اور ترقی کرے گا۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ ایران ، سعودیہ تعلقات میں بہتری سے ایران سے گیس پائپ لائن میں کوئی رکاوٹ نہیں بلکہ رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کی برآمدات کو 100ارب ڈالر تک لیکر جائیں گے۔ اب وہ وقت آگیا ہے کہ دنیا میں جنگیں نہیں بلکہ میشت کا مقابلہ ہوتا ہے۔سابق صدر نے کہا کہ مجھے صنعتکاروں کے مسائل کا مکمل احساس ہے،آپ فکر مت کریں ہم آپ کے مسائل حل کریں گے۔ہم ملک کو صنعتکاروں کے بغیر خوشحال نہیں بناسکتے۔