جید علما سے سیکیورٹی واپس لینا انہیں نہتا کرکے مارنے کی سازش،آئی جی سندھ کو فی الفور برطرف کیا جائے:مفتی محمد نعیم

جید علما سے سیکیورٹی واپس لینا انہیں نہتا کرکے مارنے کی سازش،آئی جی سندھ کو ...
جید علما سے سیکیورٹی واپس لینا انہیں نہتا کرکے مارنے کی سازش،آئی جی سندھ کو فی الفور برطرف کیا جائے:مفتی محمد نعیم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)مشہور عالم دین اور جامعہ بنوریہ کے مہتم مفتی محمد نعیم نے کہا ہے کہ مفتی تقی عثمانی صرف پاکستان ہی  میں نہیں بلکہ  وہ اتنے بڑے عالم ہیں کہ  عالم اسلام کے اندر اس وقت ان کا کوئی مقابل نہیں ہے،تین دن قبل مفتی تقی عثمانی کے ساتھ مل کر ہم نے اعلیٰ حکام اور افواج پاکستان کے ذمہ داران سے سیکیورٹی ایشوز پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا ،جید علما سے سیکیورٹی واپس لینا انہیں نہتا کرکے مارنے کی سازش ہے ،آئی جی  سندھ کی موجودگی میں علما کے جان و مال کا تحفظ ممکن نہیں ،فی الفور برطرف کیا جائے ۔

نجی ٹی وی چینل ’’نیو نیوز‘‘ کے پروگرام ’’لائیو وِد نصر اللہ ملک ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم نے مفتی تقی عثمانی پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مفتی تقی عثمانی صرف پاکستان ہی نہیں عالم اسلام کے سب سے بڑے عالم دین ہیں ،وہ رابطہ عالم اسلامی اور سعودی عرب میں نائب رئیس دارالافتا ہونے کے ساتھ  اسلامی بینکاری کے موجد بھی ہیں ۔میں ابھی مفتی تقی عثمانی سے مل کر آیا ہوں ، ان کا کہنا ہے کہ اللہ نے انہیں اس خطرناک حملے میں محفوظ رکھا ،حملہ آوروں نے  ان کی گاڑی پر چاروں طرف سے گولیوں کی بوچھاڑ کی جس سے ان کے محافظ شہید ہو گئے ۔مفتی نعیم کا کہنا تھا کہ  میں یہ سمجھتا ہوں کہ مفتی تقی عثمانی پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے ،ابھی تین روز پہلے ہم نے مفتی تقی عثمانی کے ہمراہ اعلیٰ حکام سے ملاقات کی جس میں افواج پاکستان بھی شامل تھی ،ہم نے اُن سے کہا کہ علما سے سیکیورٹی کیوں واپس لی گئی ہے ؟مفتی تقی عثمانی کے پاس دو سیکیورٹی گارڈ تھے ،جن میں سے ایک واپس لے لیا گیا تھا ،حکومت نے اتنے بڑے علما کے لئے صرف  ایک سیکیورٹی گارڈ دیا ہوا ہے ،میرے ساتھ بھی یہ سلوک  ہوا کہ میرے بھی گارڈز واپس لے لئے گئے ہیں،عجیب بات یہ ہے کہ ایک سازش کے تحت علما کے سب گارڈز واپس لئے جا رہے ہیں ،معلوم ہوتا ہے کہ اس سازش کے پیچھے حکومت اور کچھ ایسے لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ علما کو نہتا کر کے  مارا جائے اور یہی مفتی تقی عثمانی صاحب کے ساتھ  ہوا ہے،اب اللہ خیر کرے نجانے کس عالم  کی باری آئے گی ؟۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمارے گارڈز واپس لئے تو میں نے بلا مبالغہ آئی جی سندھ کو  110 فون کئے  اور میسجز بھی کئے تاہم انہوں نےایک مرتبہ بھی  کوئی جواب نہیں دیا ،ایسا آئی جی جو ذمہ داران کو  جواب ہی نہ دے ،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور آئی جی سندھ کو  برطرف کیا جائے ،اگر یہ موجود رہے گا تو پھر یاد رکھا جائے علما کی جان اور مال محفوظ نہیں ہے ،ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ ان واقعات میں آئی جی سندھ خود ملوث ہے اور ایف آئی آرز بھی اس کے خلاف کٹنی چاہئے ،آئی جی سندھ نے علما کے ساتھ بہت زیادتیاں کی ہیں ،ایک آدمی ٹیلی فون اور میسجز کا جواب نہیں دیتا ،یہ علما کے خلاف سازش ہے ،تاہم اب یہ معلوم نہیں کہ یہ سازش وفاقی حکومت کی ہے یا صوبائی حکومت کی ؟۔

مزید :

قومی -