اسلاموفوبیا کیخلاف متحدہ محاذ تشکیل دیا جائے :شاہ محمود

اسلاموفوبیا کیخلاف متحدہ محاذ تشکیل دیا جائے :شاہ محمود

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


استنبول(آئی این پی ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا فوری اجلاس بلاکر اسلاموفوبیا پر موثر قانون سازی ہونی چاہئے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی طرف سے نفرت اورجرم پر مبنی تقاریر روکنے کیلئے نظام وضع کرنے کی حمایت کی جائے، اقوام متحدہ میں انسداد دہشت گردی کے لسٹنگ فریم ورک پر جامع نظرثانی کی جائے، اسلاموفوبیا کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دیاجائے، کرائسٹ چرچ سانحہ مغرب میں در آنے والی اسلاموفوبیا کی لہر کا غماض ہے، پاکستان کا مشرقی ہمسایہ جمہوریت اور سیکولرازم کا دعویدار ہے لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کے خلاف تعصب رکھتی ہے، سماجی، سیاسی اور معاشی امتیاز برتا جارہا ہے، گائے کی حفاظت کے نام پر مسلمانوں کو قتل کیاجاتا ہے، زبردستی مذہب تبدیل کرایا جاتا ہے۔اوآئی سی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ انتہائی غم کی کیفیت میں یہاں اکٹھے ہوئے ہیں، سانحہ کرائسٹ چرچ دنیا بھر میں کروڑوں انسانوں کیلئے رنج و الم کا باعث بنا ہے۔ پاکستان اس دکھ اور کرب سے واقف ہے کیونکہ ہم اس دہشت گردی کا سامنا کر چکے ہیں، نیوزی لینڈ سانحہ خطرناک رجحانات کا پتہ دیتا ہے، مغربی معاشروں میں مسلمان مخالف جذبات کا ابھرنا خطرناک رجحان ہے، احترام اور برداشت کے کلچرکی جگہ تعصب اور نکال باہر کرنے کا بیانیہ جگہ لے رہا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ کرائسٹ چرچ سانحہ مغرب میں در آنے والی اسلاموفوبیا کی لہر کا غماض ہے، نسلی بالادستی کی ناقابل قبول اور قابل مذمت سوچ پر مبنی معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش ہے، یہ واقعہ سال ہا سال سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دانستہ برتے جانے والے تعصب کی معراج ہے۔
شاہ محمود قریشی
استنبول (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کااتاترک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے پر پاکستان کے سفیر سائرس قاضی اور سفارتخانے کے اعلیٰ حکام نے خیر مقدم کیا۔بعد ازا ں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں پہنچے تو ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔ شاہ محمود قریشی نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف، افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی ،کویت کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ صباح خالد حماد اور نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز سے بھی ملاقاتیں کیں۔استنبول میں جاری او آئی سی کے اس ہنگامی اجلاس میں 20 سے زیادہ مسلم ممالک /ریاستوں کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے ۔افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی سے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے دوران ملاقات میں افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن نہ صرف افغانستان کے لیے بلکہ پورے خطے کی تعمیر و ترقی کے لئے لازم و ملزوم ہے ۔شاہ محمود نے کہاکہ پاکستان افغانستان سمیت خطے میں امن و استحکام کے لئے اپنی مشترکہ ذمہ داری نبھاتا رہے گا ۔ افغان وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشیں قابل تحسین ہیں ۔ نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کرائسٹ چرچ واقعہ مرض نہیں بلکہ اس کی علامت ہے،یہ زیادہ خطرناک اور سرایت کرجانے والے موذی مرض کی موجودگی کی جھلک ہے۔ نقل مکانی کرنیوالی آبادی کے راستے میں دیواریں اوررکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پردے پرپابندیاں اور اسے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی مقامات اور علامات پر حملے ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر نفرت پھلائی جارہی ہے،انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے اندر سے انتہاء پسندی، دہشت گردی اورنفرت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں مسلح تنازعات، عدم مساوات،مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی وجوہات کو حل کرنے کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔