کرونا کیخلاف پاکستان کی مدد،حوصلہ اور پیشکش ہمیشہ یاد رکھیں گے:چین،ایران کا اظہار تشکر

کرونا کیخلاف پاکستان کی مدد،حوصلہ اور پیشکش ہمیشہ یاد رکھیں گے:چین،ایران کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آئی این پی) کرونا وائرس کا بری طرح شکار ہونے والے پاکستان کے دو ہمسایہ ممالک چین اور ایران نے وبائی مرض کی خوفناک صورت حال پرجنوب میں پائیدار ترقی کے لیے کوشاں سائنس وٹیکنالوجی کے ادارے کامسیٹس کی طرف سے تعاون کی پیش کش کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ان ہنگامی حالات میں پاکستان کے عزم کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پاکستان کے عزم نے ہمیں حوصلہ بخشا اور وبا پر قابو پانے کی راہ دکھائی۔ ہمیں علم ہے کہ اس مرض نے پاکستان میں بھی پنجے گاڑھنے شروع کردئیے ہیں،اس مرض کے خاتمے کے لیے ہم پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ چند ہفتے قبل آزمائش اور مصیبت کی گھڑی میں کامسیٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے ایک خصوصی پیغام کے ذریعے چین اور ایران میں کامسیٹس کی فوکل وزارتوں کے توسط سے رابطہ کیا تھا اور کرونا وائرس سے متاثرہ افراد سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مریضوں اور حکومتوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی پیش کش کی تھی۔جس کے جواب میں دونوں ہمسایہ ممالک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس عالمی وبا نے اس نوعیت کے خطرات سے نمٹنے اور ممکنہ رجحانات کو قبل ازوقت سمجھنے میں ہماری مددکی ہے۔ہم کامسیٹس کے رکن ممالک کی صلاحیتوں اورسائنسی تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے کامسیٹس کے ہر منصوبے کا خیر مقدم کریں گے کیوں کہ کامسیٹس کے عزم نے ہمیں تقویت بخشی ہے۔دونوں ممالک کے حکام نے وائرس سے نمٹنے اور اس پر قابو پانے کے موثر اقدامات کی تعریف پرکامسیٹس کا شکریہ ادا کیا۔ چین کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی مسٹروانگ ژیگانگ نے کامسیٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی جنگ میں چینی حکومت کے اقدامات کو جس طرح سراہا گیا ہے،ہم اس کے لیے حکومت پاکستان کے مشکور ہیں۔ چینی حکومت نے اس وبا پر قابو پانے کے لیے انتہائی جامع،سخت اور بھرپور نوعیت کے اقدامات اٹھائے اور اب مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے۔ کامسیٹس کے ممبر کی حیثیت سے چین نے انسانی اور تکنیکی وسائل کے اشتراک کے لیے دوسرے رکن ممالک کے ساتھ تعاون کو مضبوط کیا ہے اور اس سلسلے میں چین کے دو مراکز پہلے ہی کامسیٹس کے مراکز برائے ایکسی لینس بین الاقوامی مرکز برائے آب و ہوا اور ماحولیاتی سائنس اور تیانجن انسٹی ٹیوٹ آف انڈسٹریل بائیو ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر کلیدی کردار اداکر رہے ہیں۔چینی وزیر نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ، سائنس و ٹیکنالوجی اور انوویشن ایکشن پلان میں کامسیٹس کی شرکت کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔کرونا وائرس کے حوالے سے ایران کے وزیر برائے سائنس،تحقیق اور ٹیکنالوجی منصور غلامی نے اپنے خط میں کامسیٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے ہر سطح پر ضروری اقدامات اٹھائے ہیں۔
چین ایران

مزید :

صفحہ اول -