مقبوضہ کشمیر میں صورتحال مزید ابتر،لاک ڈاؤن کے231 روز مکمل
سری نگر(مانیٹرنگ ڈیسک،ایجنسیاں) شوپیاں پولیس نے ہفتے کے روز عرفان احمد کٹے کو کشمیری نوجوانوں کو لشکر طیبہ میں شمولیت کی ترغیب دینے کا الزام لگاتے ہوئے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ پلوامہ ضلع کے چھوٹی پورہ سیڈو کا رہائشی، امام صاحب اور اس سے ملحقہ علاقوں کے نوجوانوں کو لشکر طیبہ میں شامل ہونے کے لئے متحرک کررہا ہے۔جب یہ معلوم ہوا کہ گرفتار شدہ نوجوان نے اولورا کے رہائشی عادل بشیر لون کو لشکر طیبہ میں شمولیت کی ترغیب دی ہے تو پولیس اور فوج نے مشترکہ کارروائی میں کٹے اور لون کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ کٹے نے یہ انکشاف کیا کہ ماضی میں انہوں نے عسکریت پسند زبیر ٹورے کے ساتھ کام کیا ہے۔ 231روز سے مقبوضہ کشمیر میں زندگی قید ہے، وادی آج بھی دنیا کی سب سے بڑی جیل ہے، کرونا مریضوں کی اطلاعات کے بعد صورتحال جوں کی توں، کشمیری خوراک اورادویات سے محروم ہیں۔ قابض فوج روزانہ مظالم ڈھاتے ہوئے کشمیری نوجوانوں کو نام نہاد کارروائیوں کے دوران شہید کر دیتی ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہاہے کہ وادی کے علمائے کرام نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے خوف کی وجہ سے جمعہ اور نماز پنجگانہ کیلئے مساجد کو بند نہیں کیا جائے گا،تاہم آئمہ کرام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جمعہ خطبات کو مختصر کرکے صرف5منٹوں کیلئے محدود کریں۔ سرینگر کے علاقے صورہ میں اپنی رہائش گاہ پرمختلف مکاتب فکر کے علمائے کی غیر معمولی میٹنگ کی صدارت کے بعد مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ متفقہ طور پر علمائے کرام اس نتیجے پر پہنچے کہ وادی کشمیر میں مساجد اور زیارت گاہوں کو بند نہیں کیا جائے گا۔نماز جمعہ کی ادائیگی مساجد اور خانقاہوں میں ہوگی،تاہم خطیب حضرات جمعہ کے خطبات کو5منٹوں تک محدود کریں۔ میٹنگ میں جن مذہبی جماعتوں اور اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی ان میں جمعیت اہلحدیث کے مفتی اعظم مفتی محمد یعقوب بابا المدنی اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبدالطیف الکندی، دارالعلوم رحیمیہ کے مہتمم اعلی مفتی نذیر احمد قاسمی،جمعیت حمائت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانونگو،پروفیسر محمد طیب کاملی،امام حی سید احمد سعید نقشبندی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاو کو مزید روکنے کے لیے مقبوضہ جموں و کشمیر وقف بورڈ نے احتیاطی تدابیر کے تحت ان سے منسلک تمام مساجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کردی ہے۔معراج النبی کی محافل بھی منسوخ کردی گئیں۔
انکار
مقبوضہ کشمیر