’غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی، پبلک ٹرانسپورٹ بند، عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی‘ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح اعلان کردیا

’غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی، پبلک ٹرانسپورٹ بند، عوامی اجتماعات پر ...
’غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی، پبلک ٹرانسپورٹ بند، عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی‘ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح اعلان کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے شہروں میں غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی ہوگی، اندرون شہر پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی اور صرف فوڈ سپلائی والی گاڑیاں چلیں گی ، تمام عوامی اجتماعات پر بھی پابندی ہوگی۔
کورونا وائرس کے حوالے سے اہم ترین نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ محفوظ پاکستان کیلئے قوم کو اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے، آج کا دن کشمیری بہن بھائیوں کو یاد کرنے کا دن ہے جو بے یارو مد دگار ہونے کے باوجود حق خود ارادیت کیلئے عزم کی مثال بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت کورونا وائرس کا شدید چیلنج درپیش ہے ، یہ حقیقت ہے کہ چیلنجز کا سامنا کرکے ہی قومیں سرخرو ہوا کرتی ہیں۔ عوام کا ریاست پر بھرپور اعتماد ہی اس صورتحال سے نکلنے میں مدد دے سکتا ہے، اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے افواج پاکستان ہر ممکن کوشش اور تمام وسائل بروئے کار لائیں گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کل شام ایک خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں افواج پاکستان کی سول اداروں سے تعاون کے پلان آف ایکشن کا جائزہ لیا گیا۔ حکومت پاکستان نے مسلح افواج کو سول اداروں کی مدد کیلئے طلب کرلیا ہے۔ ایل او سی اور مغربی بارڈر پر بڑی تعیناتی کے باوجود آرمی چیف نے میسر جوانوں کو تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ حکومتی پابندی کے بعد کھانے پینے کی اشیا ، میڈیکل اشیا تیار کرنے والی فیکٹریاں اور میڈیکل سٹور کھلے رہیں گے۔ تمام قسم کے شاپنگ مالز، ریستوران، سوئمنگ پول ، شادی ہال ، اجتماعات اور غیر ضروری نقل و حرکت پر پابندی ہوگی، اندرون شہر ٹرانسپورٹ صرف فوڈ سپلائی کیلئے چلے گی، انٹرنیشنل آپریشنز کیلئے تمام ایئر پورٹس 4 اپریل تک بند رہیں گے، تمام منڈیاں صوبائی حکومت کی ہدایات پر مقررہ دنوں میں کھل سکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام حفاظتی اقدامات کے تحت بارڈرز تو بند کردیے گئے ہیں لیکن اصل بارڈر انسان اور کرونا وائرس کے درمیان ہے جس پر ہم نے قابو پانا ہے، یہ مشکل فیصلے کا وقت ہے، انفرادی نظم و ضبط ہی اس وقت سے نبرد آزما ہونے میں مدد کرے گا، کرونا وائرس کے خلاف بہترین حل آئسولیشن سے بھی زیادہ تعاون ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ قوم نے 2005 کے زلزلے ، 2010 کے سیلاب اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کامل کر مقابلہ کیا لیکن اس بار خطرہ بہت ہی مختلف قسم کا ہے، اس پر قابو پانے کیلئے افواج پاکستان قوم کے شانہ بشانہ کھڑی ہوں گی۔کورونا وائرس کے خلاف اپنی نقل و حرکت کو محدود رکھنا ہی موثر ترین بچاﺅ ہے، اس کے ساتھ سکریننگ ، ٹیسٹنگ اور کونٹیکٹ ٹریسنگ اہم ترین ہے۔ افواج پاکستان انتظامیہ کے ساتھ مل کر تمام انٹری پوائنٹس پر اس کو یقینی بنارہی ہے، اب تک ایک ملین مسافروں کی سکریننگ کی گئی ہے،قرنطینہ سنٹرز میں سکیورٹی اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جارہا ہے۔