نکاح کے فوائد 

 نکاح کے فوائد 
 نکاح کے فوائد 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 نکاح کی اسلام اور ہمارے معاشرے میں بہت اہمیت ہے اور اسلام نے نکاح کے متعلق جو نظریہ اور جو طریقہ بیان کیا ہے،اس پر عمل کر کے دکھایاگیا ہے وہ نہایت عمدہ اور جامع ہے۔بنیادی طور پر نکاح کسی بھی معاشرے کو بے راہ روی سے روکنے کے لئے ایک بہترین طریقہ ہے،چونکہ ہم ایک مسلم ملک اور مسلم معاشرے کے باسی ہیں تو ہمارے حوالے بھی اسلامی ہوں گے۔اگر ہم اسلامی نقطہ نظر سے دیکھیں تو نکاح انبیاء  علیہ السلام کی سنت مبارکہ ہے اور سب سے بڑھ کر یہ نبی آخر الزمان حضرت محمدؐ کی سنت مبارکہ ہے جو مسلمانوں  اور پوری دنیا کے لئے مشعل راہ ہیں۔اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ؐ کا فرمان مبارک ہے کہ نکاح کرنا میری سنت ہے اور آپ ؐ نے ایک اور حدیث  میں نکاح کرنے کو آدھے ایمان کے برابر قرار دیا ہے۔حدیث مبارکہ ہے کہ جو کوئی نکاح کرتا ہے تو وہ آدھے ایمان کو مکمل کر لیتا ہے اور باقی کا آدھا دین اللہ سے ڈرتا رہے۔نکاح کی اہمیت ان احادیث سے بھی واضح ہوتی ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ سے روایت ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اے نوجوانو! تم میں سے جو نکاح کی ذمہ داریوں کو اٹھانے کی طاقت رکھتا ہے اسے نکاح کرلینا چاہئے، کیونکہ نکاح نگاہ کو نیچا رکھتا ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرتا ہے۔آج ہمارے معاشرے میں جو بے راہ روی اور بے حیائی کا فروغ ہے تو اس میں بھی بنیادی وجہ نکاح سے ہی دوری ہے۔نکاح کرنے سے انسان برے خیالات اور برائی سے بچتا ہے اور ایک حلال کام کی جانب آتا ہے جس میں اللہ کی رضا بھی ہے،

کیوں کہ اگر کوئی شخص برائی کی جانب راغب ہوتا ہے تو نکاح اس کو برائی سے روکنے کا سب سے اہم ذریعہ اور طریقہ ہے جس پر عمل کر کے کوئی بھی شخص برائی سے بچ سکتا ہے۔ ایک بار صحابہ کے ایک گروہ نے اللہ کی عبادت میں یکسوئی کیلئے ازدواجی زندگی سے منہ موڑ لینے سے متعلق ارادہ کیا،  جب اللہ کے نبی ؐ  کو پتہ چلا تو آپ ؐ نے فرمایا میں تم سب میں اللہ سے زیادہ ڈرنے والا ہوں میں روزے بھی رکھتا ہوں اور روزوں کو افطار بھی کرتا ہوں، رات کو سوتا بھی ہوں اور عبادت بھی کرتا ہوں اسی طرح نکاح بھی کرتا ہوں اور پھر آپ ؐ نے فرمایا جو کوئی میرے طریقے سے منہ موڑے اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔کیوں کہ اللہ تعالی نے انسان کا ڈھانچہ اس طرح کا بنایا ہے کہ اسے اطمینان و سکون کی ضرورت ہے اور یہ نکاح میں رکھا گیا ہے، کیونکہ انسان فطری طور پر بھی اطمینان و سکون چاہتا ہے اور طلب رکھتاہے اور یہ سکون اللہ تعالیٰ نے ازدواجی زندگی میں پوشیدہ کر رکھا ہے، جونکاح کی صورت میں ہی مل سکتا ہے۔ کیوں کہ نکاح کرنے سے صرف جنسی اطمینان و سکون ہی میسر نہیں آتا،بلکہ اس کے ساتھ ساتھ قلبی سکون بھی میسر آتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ قرآن پاک کی سورہ الاعراف میں ارشاد فرماتے ہیں کہ ”وہی اللہ ہے، جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور پھر تمہارے جوڑے بنائے تا کہ تم اس سے سکون حاصل کرو“۔

اس لئے معاشرے میں بھی اطمینان و سکون کے لئے ضروری ہے کہ بچہ جب نوجوانی کی عمر کو پہنچ جائے تو اس کا جلد سے جلد نکاح کر دیا جائے اور اس کے نکاح میں تاخیر نہ کی جائیے۔ ہمارے معاشرے میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ نکاح کرنے سے یا شادی کرنے سے اخراجات بڑھ جاتے ہیں جبکہ اللہ کے نبی ؐ نے نکاح کو برکت کا ذریعہ قرار دیا ہے اور اسی کے متعلق اللہ تعالی سورہئ نور میں فرماتے ہیں کہ تم میں سے جو کنوارے ہوں ان کے نکاح کر دو اللہ تعالیٰ تمہیں غنی کر دے گا، یعنی نکاح اللہ تعالیٰ کی برکت کے حصول کا ذریعہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان کا مفہوم یہی ہے کہ جو عورت تمہارے نکاح میں آئے گی وہ اپنا رزق لے کر تو آتی ہے ساتھ میں خاندان کی کشادگی کا باعث بھی بنتی ہے۔ یہ دین اسلام کا حسن ہے کہ ایک کام جو بغیر نکاح کے کیا جائے تو وہ گناہ، بلکہ بد ترین گناہوں میں شامل ہے اور وہی کام اگر نکاح کے بعد کیا جائے تو اللہ تعالیٰ اس کا اجر بھی دیتے ہیں۔

جس طرح صدقہ کرنے سے نیکی کا اجر ملتا ہے اس طرح اللہ کے نبی ؐ نے ازدواجی تعلقات قائم کرنے سے بھی اجر کی نوید دی ہے۔ نکاح کی اتنی زیادہ اہمیت اور فوائد ہیں کہ اللہ کے نبیؐ نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالی نے تین لوگوں کی مدد کا وعدہ فرمایا ہے ان میں سے ایک شخص وہ بھی ہے جو اپنے دامن کو برائی جیسی آلودگی سے بچانے کے لئے نکاح کے دامن میں پناہ لیتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس طرح کے آدمی کی مدد کا وعدہ فرمایا ہے۔ نکاح نہ صرف انسان کو روحانی اور ازدواجی خوشی فراہم کرتی ہے، بلکہ نکاح کرنے سے جو اللہ نے مددکا وعدہ فرمایا ہے وہ معاشی ترقی کی جانب بھی لے جائے گا۔اس لئے معاشرے میں نکاح جیسی سنت کو پروان چڑھانے کے لئے ضروری ہے کہ دین اسلام کی اصل روح کے مطابق اس پر عمل کیا جائے اور اللہ کے نبی ؐ نے نکاح کرنے کے لئے جو طریقہ بتایا ہے اس پر عمل کیا جائے اور غیر ضروری رسومات اور فواحشات سے بچ کر شادی جیسا عمل انجام دینا چاہئے اس سے نہ صرف روحانی خوشی کا حصول ممکن ہو گا،بلکہ اخلاقی اور معاشی طور پر بھی فوائد ہی فوائد ہیں۔

مزید :

رائے -کالم -