پنجاب حکومت کے انقلابی اقدامات

پنجاب حکومت کے انقلابی اقدامات
پنجاب حکومت کے انقلابی اقدامات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حکومت پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کا کوئی بھی منصوبہ ہو یا صوبے کی ترقی اور فلاح و بہبودکے لیے اقدامات ، یہ سب کچھ اپوزیشن کو ایک آنکھ نہیں بھاتا کیونکہ اپوزیشن جب تنقید برائے تنقید کی عینک سے ان عوامی پراجیکٹس اور اقدامات کا جائزہ لیتی ہے تو اسے سوائے برائی کے کچھ دکھائی نہیں دیتا۔پنجاب کی ترقی کی مثال ایسی ہی ہے کہ جیسے کوئی روز روشن میں سورج سے انکاری ہو۔ شہباز شریف کے سیاسی مخالفین کے نزدیک وزیر اعلیٰ پنجاب کی کوئی کاوش اور کوشش ایسی نہیں جس پر اپوزیشن نے کھلے دل سے اس بات کو تسلیم کیا ہو کہ حکومت پنجاب نے عوام کی بہتری کے لیے جو فلاں منصوبہ مکمل کیا ہے یااقدامات اٹھائے ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔لیکن نہیں کیونکہ اس کے لیے ا فراد اور سیاسی جماعتوں کو وسیع القلبی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے ۔صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا حوصلہ لانا پڑتا ہے تنگ نظری ،تعصب ،ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر اچھا کام کرنے والے کی حوصلہ افزائی بھی کرنا پڑتی ہے ۔مخالفت برائے مخالفت سے عوام بیزار ہو چکے ۔عوام باشعور ہو گئے ہیں اچھے اور برے میں فرق کو سمجھ چکے ہیں اب لوگ کام دیکھتے ہیں خالی نعروں،دھرنوں اور مختلف سرکسی انداز کے میوزیکل کرتبوں سے لوگوں کے ووٹ ،اور ہمدردیاں حاصل کرنے کا دور گزر چکا۔اب ہر معاملے میں درست ،حقیقت پسندانہ اور غیر جذباتی عوامی رویے نظر آنے لگے ہیں۔مخالفین محض باتیں کرتے ہیں جو ہوا میں اڑ جاتی ہیں جبکہ شہباز شریف عوام کی خدمت میں شب و روز ایک کیے ہوئے ہیں۔عوام اس فرق کو بخوبی پہچانتے ہیں۔پنجاب حکومت کی جانب سے کیے گئے ان منصوبوں کی بدولت جو فوائد و ثمرات عام آدمی کو حاصل ہو رہے ہیں اور جو سہولیات آنے والے کچھ عرصہ میں میسر آجائیں گی اس کا اندازہ بھی صرف وہی طلباو طالبات،اساتذہ کرام،اور میٹرو بس میں روزانہ سفر کرنے والے مسافر ہی لگا سکتے ہیں۔دوسروں کے کندھوںیا جہازوں پرسفر کرنے والے میٹرو بس کی تعریف تو نہیں کرسکتے ۔مگر اپوزیشن کو کون سمجھائے کہ ہر کام کا اپنا ایک موقع محل ہوتا ہے۔اور ہر کام اپنے وقت پر ہی اچھا لگتا ہے۔بے موقع بات اور کام کسی کام کی نہیں رہتی۔لیکن اپوزیشن ہے کہ اس بات پر بضد ہے کہ حکومت کوئی کام نہیں کر رہی حالانکہ اگر غیرجانبدارانہ طور پر دیکھا جائے تو ان منصوبوں کا فائدہ غریب عوام کو ہی ہے۔ کیونکہ لاکھوں لوگ میڑوبس پر سوار ہوتے ہیں جس سے غریب آدمی کو آرام دہ سفر کی سہولت میسر آتی ہے اور وہ سکون سے اے۔سی میں بیٹھ کربہت کم وقت میں اور صرف 20روپے میں اپنی منزل تک جا پہنچتے ہیں۔
اسی طرح اگر ہم صحت کے شعبے کا جائزہ لیں تو ایک روپے کی پرچی میں مریض کا علاج ہو جاتا ہے۔ا ور ایمرجنسی میں تمام ادوایات بھی فری ملتی ہیں۔ اگر یہ ادوایات غریب مریض کو باہر سے خریدنا پڑ جائیں تو اسکے لئے طبی اخراجات برداشت کرنا مشکل بلکہ نا ممکن ہو جائیں۔مزید براں ہسپتالوں میں ایکسرے، سی ٹی سکین، ایم آر آئی، بلڈ ٹیسٹ اور دیگر ٹیسٹوں کی سہولت بھی یا تو مکمل طور پر مفت حاصل ہے یا بہت ہی معمولی رقم ادا کرنا پڑتی ہے اور اگر یہ ٹیسٹ باہر کی لیبارٹری سے کروائیں جائیں تو ا ن ٹیسٹوں کے اخراجات عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوں۔ حکومت پنجاب صحت کے شعبے میں عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی پر بھی کثیر رقم خرچ کرتی ہے۔
وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت تعلیم کے فروغ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور شہباز شریف کو تعلیم دوست وزیراعلی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وزیر اعلی شہباز شریف نے غریب لوگوں کے بچوں کو کوالٹی تعلیم کی فراہمی کے لئے پنجاب میں دانش سکول قائم کئے۔ جن میں غریب اور ہونہار بچوں کو نہ صرف مفت تعلیم فراہم کی جاتی ہے بلکہ انہیں یونیفارم، کتابیں اور رہائش کی بھی مفت سہولت حاصل ہے اس سے پہلے اعلی تعلیم صرف اشرافیہ کے بچوں کا حق سمجھا جاتا تھا۔لیکن اسے وزیراعلی پنجاب نے غریب عوام کے بچوں کا بھی حق بنا دیا ہے۔پوزیشن ہولڈرز طلباء کو نہ صرف نقد انعامات دئیے جاتے ہیں بلکہ انہیں بیرون ملک اعلی تعلیمی اداروں کے دورے بھی کروائے جاتے ہیں تاکہ وہ انکے تعلیمی نظام کا جائزہ لیں اور انکی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا ہو۔ ذہین طلباء کو لیپ ٹاپ بھی مفت فراہم کئے جاتے ہیں۔ اور جہاں بجلی کی سہولت حاصل نہیں ہے وہاں سولر بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے تعلیم کے فروغ کے لئے ایک ایک جامع پروگرام ’پڑھو پنجاب، بڑھوپنجاب ‘شروع کیا جسکے تحت ہر بچے کو سکول میں داخلہ فراہم کیا جائے گا۔ بھٹوں پر جبری مشقت ختم کراکے بچوں کو سکول میں داخل کرایا جائے گا اور ہر بچے کو ایک ہزار روپے ماہانہ بھی دیا جائے گاجبکہ والدین کو دو ہزار روپے دئیے جائیں گے۔
عوام کی جان ومال کا تحفظ بھی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اور پنجاب حکومت اپنے اس فرض سے غافل نہیں ہے اور پنجاب حکومت نے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی سربراہی میں عوام کی جان ومال کے تحفظ کے لئے بھر پور اقدامات کئے ہیں۔ پولیس کو اس سلسلے میں ہر قسم کے وسائل مہیا کئے ہیں۔ پڑولنگ کے لئے بھی نئی گاڑیوں بھی دی گئی ہیں۔
جرائم پیشہ افراد سے نمٹنے کے لئے جدید تربیت فراہم کی گئی ہے۔ ایلیٹ فورس کے ساتھ ساتھ ڈولفن فورس بھی قائم کی گئی ہے تاکہ سٹریٹ کرائم پر قابو پایا جا سکے۔تھانہ سسٹم تبدیل کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے ہیں تا کہ لوگ تھانے میں جا کر اپنے مسائل حل کروانے کے لئے کسی قسم کا خوف محسوس نہ کریں۔ اب تھانوں میں لوگوں کی داد رسی کے لئے ایڈمن آفسیر تعینات کئے گئے ہیں اسی طرح خواتین کے مسائل کے حل کے لئے خواتین آفیسر تعینات کی گئی ہیں۔ آن لائن شکایات کے لئے ویب سائٹ قائم کی گئی ہے اور اس سلسلے میں ماڈل پولیس سٹیشن بھی قائم کئے گئے ہیں اور جرائم پر قابو پانے کے لئے پولیس کو جدید اسلحہ بھی فراہم کے گیا ہے اور پولیس میں صرف اور صرف میرٹ پر بھرتیاں کی گئی ہیں۔
کسی بھی ملک کی ترقی کا اندازہ اسکی سڑکوں سے لگایا جا سکتا ہے۔ پنجاب حکومت نے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے بھرپور اقدامات کئے ہیں۔ صوبہ بھر میں سڑکو ں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔بالخصوص لاہور شہر کو انڈر پاسسز اور اووربرجز کے ذریعے سگنل فری بنا دیا گیا ہے ۔ میڑوبس کے بعد اب اوررنج لائن ٹرین کا منصوبہ تیزی سے تکمیل کے مراحل طے کرر ہا ہے۔اور اس منصوبے کے تکمیل سے لاہور شہر پیرس کا روپ دھارے گا۔ دیہاتوں میں ذرائع آمدروفت کو بہتر بنا نے کے لئے بھی ایک پروگرام ’’چوڑیا ں سڑکاں سوکھے پینڈے‘‘ شرو ع کیا گیا ہے جس پر تقریبا3ارب روپے لاگت آئے گی۔ غرض پنجاب حکومت نے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی زیر قیادت زندگی کے ہر شعبہ جات میں انقلابی اقدامات کئے ہیں جس سے صوبہ پنجاب ملک کے دوسرے صوبوں کے لئے رول ماڈل بن گیا ہے۔

مزید :

کالم -