ایف پی سی سی آئی کا روپے کی گرتی قدر پر تحفظات کا اظہار

ایف پی سی سی آئی کا روپے کی گرتی قدر پر تحفظات کا اظہار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(آن لائن) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹری کے صدر انجینئر داروخان اچکزئی نے حالیہ اعلان ہو نے والی ما نیٹر ی پالیسی کے نتیجے میں پالیسی شر ح میں مزید 150پو انٹس میں اضا فے کے نتیجے میں بر ھتی ہو ئی مہنگا ئی، رو پے کی قدر میں کمی اور جڑ واں خسارے پر اپنے تخفظات اور خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام صورتحال کے با وجو د بینک دولت پاکستان نے اس بار پھر ٹائٹ ما نیٹری پا لیسی کو ہی اپنایا ہے جس سے ملک میں سر مایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہو گی اور معا شی سر گر میوں میں کمی آنے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج ملک کے غریب طبقے پر مہنگا ئی کی صو رت میں بو جھ ثابت ہو گا۔ مو جو دہ وقت میں ہر پاکستانی پر ایک لا کھ انسٹھ ہزار کا مقروض ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئرداروخان اچکزئی نے ما نیٹر ی پا لیسی کو سر مایہ کا ری کے لیے حوصلہ شکن قرار دیا ہے جس سے مو جو دہ ما لی سال کے دس ماہ کے دوران اقتصادی سر گرمیوں میں کمی آئی ہے ان سر گر میوں میں کمی کی وجہ مینو فیکچرنگ سیکٹر اور سروس سیکٹر کی شرح میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ 12.25 فیصد پالیسی شر ح علاقا ئی معیشتو ں جیسے انڈیا 6.0، چین 4.35،سر ی لنکا 9.0، تھا ئی لینڈ 1.75، انڈونیشیا6.5 اور ملا ئیشیا 3.00 کے مقابلے میں کا فی زیادہ ہے۔ انہوں نے روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے بیان کرتے ہو ئے کہاکہ زر مبا دلہ کی شر ح میں اضافے سے در آمدات کی قیمتو ں بالخصو ص پٹر ولیم مصنوعات میں اضا فہ ہو گا جو کہ درآمدات کا 30سے 35فیصد ہیں۔ انہوں نے گو رنمنٹ کو تجو یز دی کہ کر نسی کے استحکام اور افراط زر پر قابو پا نے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہاکہ موجو دہ افراط زر 7.0 فیصد ہے جو کہ زیا دہ ہے پچھلے سال کے مق بلے میں جو 3.8 فیصد تھا لیکن اسی افراط زر سے لا گت کی شر ح میں اضا فہ ہو تا جو کہ ڈیما نڈ مینجمنٹ پا لیسیو ں سے کنٹرول نہیں کی جا سکتی ہے۔ملک میں بڑ ھتی ہو ئی افراط زر کی بڑ ی وجہ کا رو بار کر نے کے لیے لا گت میں اضا فہ خا ص طو رپر سختی خام مال کی قیمتو ں میں اضافہ اور روزانہ کی ضروری استعمال کی اشیا میں کمی شامل ہیں۔ انہوں نے تجو یز دیتے ہو ئے کہاکہ حکومت کو شر ح سود میں کمی اور فنا نس تک آسان رسا ئی کو یقینی بنا تے ہو ئے کر یڈٹ کی ڈیمانڈ میں اضا فے کے لیے شر ح سود کو کم کر نے پر دینی چا ہیے۔ انہوں نے مزید کہاکہ دنیا میں ما نیٹر ی پالیسی کا مقصدما لی پا لیسی کے ساتھ مل کر افراط زر کی رو ک تھا م اور پر ائیو یٹ سیکٹر میں سر مایہ کا ری کے مواقع پیدا کر کے ملکی معیشت کو مستحکم کر نے میں اپنا کردارادا کر نا ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہاکہ گو رنمنٹ کو اپنے اخراجات بر داشت کرنے کے بجا ئے اسٹیٹ بینک اور دیگر اداروں سے قرض لینے سے اپنا fiscal space بنانا چا یئے۔ سا ل کے پہلے دس ماہ کے دوران پرا ئیو یٹ سیکٹر کر یڈ ٹ نے تر قی کی مگر بڑ ھتی ہو ئی مینو فیکچرنگ پرا ئسز کے وجہ سے کر یڈ ٹ بڑ ے پیما نے پے ورکنگ کیپٹل کو دیا جا تا ہے۔ پرا ئیویٹ سیکٹر کر یڈٹ کو زرعی اور صنعت میں تر قی دی جا نی چا یئے جو کہ تر قی کے رجحان میں کمی کا با عث دکھا رہا ہے۔ #/s#

مزید :

کامرس -