جنوبی ایشیا ء میں پائیدار امن و خوشحالی کیلئے نتیجہ خیز مذاکرات کا عمل ناگزیر: پاکستان 

جنوبی ایشیا ء میں پائیدار امن و خوشحالی کیلئے نتیجہ خیز مذاکرات کا عمل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بشکیک(این این آئی،صباح نیوز،آئی این پی) پاکستان نے غیرقانونی قبضے کے تحت لوگوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی سمیت اس کی ہر قسم کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کی صورت ہمیں درپیش ہے،پاکستان نے دہشتگردی اور انتہاء پسندی کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور لہر کوپلٹ دیا،جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن وخوشحالی کیلئے نیک نیتی پر مبنی سفارت کاری اور نتیجہ خیز مذاکرات کا عمل ناگزیر ہے،ایس سی او کے علاقائی انسدادِ دہشت گردی سٹرکچر کے تحت اس معاملے میں عملی تعاون قابل تحسین ہے،دہشتگردی کی بنیادی وجوہات کا حل انتہائی ناگزیر تقاضا ہے اور ہمیں ان دیرینہ تنازعات کو حل کرنا ہوگا،امید ہے آگے بڑھتے ہوئے افغانستان کے ہمسایوں اور دیگر فریقین کو شامل رکھا جائیگا،پاکستان اس عمل میں سہولت کاری فراہم کرتا رہے گا، امید ہے دوسرے بھی مشترکہ ذمہ داری میں اس کی حمایت کریں گے۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پائیدار ترقی، ماحول اور اجتماعی سلامتی وبہبود جیسے چیلنجز دنیا میں اہمیت پارہے ہیں،ان مسائل کا حل اجتماعی کوششوں اور تعاون پر مبنی انداز فکر میں مضمر ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مستقبل کیلئے ہمارے تصور میں ایشیاء میں مشترکہ خوشحالی کی سوچ پنہاں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کی صورت ہمیں درپیش ہے،ہم غیرقانونی قبضے کے تحت لوگوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی سمیت اس کی ہر قسم کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایس سی او اسٹرکچر کے تحت دوستوں کے ساتھ اپنا تجربہ اور مہارت بانٹنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ یاد رکھنا ہوگا کہ اگر ہم امن چاہتے ہیں تو پھر انصاف سے کام لینا ہوگا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ سیاسی اختلافات اور غیرحل شدہ تنازعات اس خطے میں مسائل کو مزید گھبیر بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کرتار پور راہداری پر کام کا آغاز کردیا ہے تاکہ بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کو ان کے مقدس ترین مذہبی مقام پر مذہبی رسومات کی ادائیگی میں سہولیات مہیا کی جا سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کرتارپور راہداری کے ذریعے ’شنگھائی سپرٹ‘ کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ایس سی او کو مزید فعال اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے سات نکاتی ایجنڈا ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل میں پیش کردیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرغزستان کے صدر سورن بے جان بیکوف سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر صدر نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی میزبانی ہمارے لیے باعث فخر ہے۔شاہ محمود قریشی نے وزرائے خارجہ نے اجلاس کے بہترین انتظامات پر صدر بشکک کا شکریہ ادا کیا۔شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ای سے خصوصی ملاقات کی،ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،خطے کی صورتحال اورباہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین پاکستان کا عزیز ترین دوست اور انتہائی مضبوط شراکت دار ہے،ہماری قومی سلامتی ہو یاعلاقائی امن واستحکام،چین کا کردارہمیشہ قابلِ تحسین رہا ہے،شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب کودوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے کامیاب انعقاد پرمبارکباد دی۔ اس موقع پر چینی  وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ فورم کی کامیابی عالمی برادری کا چین کی پالیسیوں پراعتماد کا اظہار ہے،شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب کو چائنہ کے یوم جمہوریہ کی مبارکباد دی۔قبل ازیں شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج اجلاس میں شرکت کیلئے ایک ہی وقت میں کانفرنس ہال پہنچے تو دونوں کے درمیان غیر رسمی بات چیت ہوئی۔آمنا سامنا ہونے پر دونوں وزرائے خارجہ نے رسمی طور پر ایک دوسرے کا حال احوال معلوم کیا۔اس حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں کا دعوی کیا گیا ہے کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان رسمی بات چیت کے دوران تعلقات میں بہتری اور دو طرفہ مذاکرات پر مختصر گفتگو ہوئی جبکہ دونوں رہنماؤں نے بھارتی انتخابات کے بعد رابطے کا عندیہ بھی دیا۔ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے سشما سوراج سے کہا کہ انتخابات کے بعد بھارتی رویے میں تبدیلی کی امید ہے جس کے جواب میں بھارتی وزیر خارجہ کہا کہ 'بہتری ہی کی امید رکھنی چاہئے۔بعدازاں شاہ محمود قریشی اور بھارتی ہم منصب  سشماسوراج کے درمیان غیررسمی ملاقا ت ہوئی اس دورا ن دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ سشما سوراج نے گلہ کیا کہ ہم کبھی کبھار کڑوا بولتے ہیں اسی لئے مٹھائی لے کے آئے ہیں تا کہ میٹھا بولیں جس پرشاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم تو اب بھی بھارت سے مذاکرات پر تیار ہیں،ہمیں تمام معاملات افہام وتفہیم سے حل کرنا چاہئیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی پہلی ہی تقریر میں کہا تھا کہ ہندوستان ایک قدم بڑھائے تو ہم دو قدم بڑھائیں گے۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بشکیک میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ملاقات اور ا ن کے ہمراہ افطاری کی، وہ طلبہ سے گھل مل گئے اور سیلیفیاں بنوائیں،اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کی فلاح وبہبود حکومت کا ترجیحی ایجنڈا ہے، آپ کے بھیجے ہوئے زرمبادلہ سے ہی معیشت کو استحکام ملتا ہے جبکہ ہمیں سینٹرل ایشیاء کے ساتھ روابط کے فروغ کیلئے بھی اقدامات کرنا ہوں گے۔
پاکستان/شاہ محمود/سشما سوراج

مزید :

صفحہ اول -