رویت ِ ہلال کمیٹی کا ”نا کردہ گناہ“
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے رویت ِ ہلال کمیٹی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عیدالفطر24مئی کو ہو گی،لیکن رویت ِ ہلال کمیٹی25مئی کو کرنا چاہتی ہے،وفاقی وزیر کا یہ حساب کتاب تو درست ہو سکتا ہے کہ عید24مئی کو ہو گی، لیکن حیرت ہے کہ انہیں کس ذریعے سے معلوم ہو گیا کہ رویت ِ ہلال کمیٹی کے ارکان کے دماغ میں کیا ہے، لگتا ہے کوئی ایسی قوت بھی وفاقی وزیر کے تصرف میں ہے جو انہیں کمیٹی کے ”ارادوں“ کے بارے میں پیشگی اطلاعات دیتی رہتی ہے۔اگرچہ محکمہ موسمیات کا بھی خیال ہے کہ شوال کا چاند29 رمضان کو نظر آنا سائنسی طور پر ممکن نہیں اور روزے تیس ہی ہوں گے،تاہم وفاقی وزیر خواہ مخواہ رویت ِ ہلال کمیٹی کے نامہ اعمال میں ایک ایسی بات درج کر رہے ہیں،جس کا کمیٹی نے کوئی ارتکاب نہیں کیا۔ کمیٹی وقت مقررہ پر شہادتوں کی موجودگی میں فیصلے کرتی ہے، البتہ اگر فواد چودھری کو کمیٹی کا وجود گوارا نہیں تو اپنی حکومت کو کہہ کر اسے ختم کرا دیں، بار بار مطالبے کی ضرورت شاید اِس لئے پیش آ رہی ہے کہ حکومت میں ان کی پیش نہیں چلتی۔