بوسن روڈ، انتظامیہ سے ڈیل، پلازہ مالکان میں ڈایوئیڈ رز توڑنے کا مقابلہ، غیر قانونی کارروائی پر شہری حیرا ن

بوسن روڈ، انتظامیہ سے ڈیل، پلازہ مالکان میں ڈایوئیڈ رز توڑنے کا مقابلہ، غیر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان (نیوز رپورٹر) اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالے بوسن روڈ کو بزنس کمیونٹی کی اجارہ داری اور ضلعی انتظامیہ کی چشم پوشی کے باعث شکست و ریخت کا شکار ہے۔ بوس روڈ کے دونوں اطراف پلازوں اور دیگر شاپس مالکان کی جانب سے سروس روڈ کے (بقیہ نمبر35صفحہ6پر)

ڈیوائیڈر توڑنا معمول بن کر رہ گیا ہے ٹریفک پلاننگ اور سٹریکچر کے لحاظ سے ملتان شہر کا یہ ماڈل بوسن روڈ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے افسران کی عدم توجہی اور اہلکاروں کی ملی بھگت سے اپنی افادیت سے محروم ہوتا جارہا ہے یکے بعد دیگرے کرسٹل مال کے بعد تحصیل چوک پر واقع سٹی سٹور مالکان کی جانب سے سروس روڈ کے ڈیوائیڈر کا دن کے اجالے میں بے خوف ہوکر توڑنا کمشنر ملتان، ڈی سی ملتان اور ایم ڈی اے حکام کی کارکردگی پر نہ صرف بہت بڑا سوال ہے بلکہ موجودہ انتظامیہ کی خاموشی اس بات کی عکاس ہے کہ شہر میں جس کی لاٹھی اسی کی بھینس کا نظام رائج ہوچکا ہے گذشتہ روز جب سٹی سٹور کے ذمہ داران سے سروس روڈ ڈیوائیڈر توڑنے بارے استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ایم ڈی اے حکام کی اجازت سے توڑا گیا ہے بوسن روڈ پر ہونیوالی اس غیر قانونی توڑ پھوڑ نے اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیئے گئے روڈ کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے بلکہ سروس روڈ کو متعدد پوانئٹس پر توڑنے کے عمل نے شہریوں کو معمول کی آمدو رفت سے بھی محروم کردیا ہے عوامی حلقوں نے بااثر افراد کے ان منفی ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور چیف جسٹس ہائیکورٹ لاہور سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور بوسن روڈ کو پہلی حالت میں بحال کرنے سمیت ان غیر قانونی اقدامات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے پہلے کرسٹل مال کی انتظامیہ نے ڈیوائیڈر توڑ کر سروس روڈ پراپنی پارکنگ بنالی تھی جس پرانتظامیہ صرف کارروائی کیلئے وعدے کرتی رہی۔