" جب دونوں انجن فیل ہوجائیں تو فورس لینڈنگ کرنا ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے اس طیارے کے پاس ۔ ۔ ۔" سینئر پائلٹ اور پالپا کے ترجمان نے تکنیکی نقطہ واضح کردیا

" جب دونوں انجن فیل ہوجائیں تو فورس لینڈنگ کرنا ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے اس ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان ائیرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن کلب (پالپا) کا کہناہے کہ ائیرپورٹ کے قریب اونچی عمارتیں اور پتنگ بازی سول ایوی ایشن کے قانون کی خلاف ورزی ہے، دونوں انجن فیل ہونے کے بعد کے حالات صورتحال پر منحصر ہیں، ایک کو ایمرجنسی لینڈنگ کرنا ہوتی ہے اور یہ زمین یا پانی بھی ہوسکتا ہے،  ان لوگوں کے پاس آپشن نہیں تھا، جب انجن فیل ہوجائے تو جہاز نیچے بھی تیزی سے آتا ہے اور آگے بھی تیزی سے جاتا ہے ، جتنی بلندی ہوگی ، اتنا آگے جاسکے گا لیکن یہ لینڈنگ کیلئے تیار تھے اور بلندی کم تھی ، ان کے پاس سب سے قریبی جگہ پر فورس لینڈنگ کا آپشن تھا اور وہ جناح ایئرپورٹ تھا لیکن بدقسمتی سے بلندی اتنی نہیں تھی کہ وہاں تک پہنچ سکیں اور جہاز کریش ہوگیا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ   اب تک جو اطلاعات آئی ہیں اس کے مطابق جہاز میں پاور نہیں تھا، اصل معلومات کا علم بلیک بکس کی ریکارڈنگ سے ہوگا۔ سینئر پائلٹ طارق یحییٰ کا کہنا ہے کہ جہاز کے پائلٹ کو کہا گیا تھا کہ جہاز کو اوپر لے جائیں، جب دونوں انجن فیل ہوجائیں تو فورس لینڈنگ کرنی ہوتی ہے لیکن جہاز زیادہ اونچائی پر نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ائیرپورٹ کے قریب اونچی عمارتیں اور پتنگ بازی سول ایوی ایشن قانون کی خلاف ورزی ہے۔سول ایوی ایشن کے ضوابط کی کتاب آپ کھولیں گے تو ہمارے ارد گرد کی آبادی اور بہت کچھ ان قوانین کی خلاف ورزی ہے جو ایک دن سب کچھ مل کر ایسے ہی حادثات کا سبب بن جاتی ہے ۔