بے خودی

بے خودی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اپنی ہی ہے بے خودی سے اب تو ڈرنے لگی ہوں 
اپنی ہی بے خودی سے اب تو ڈرنے لگی ہوں 

اپنے ہی کمرے کی کھڑکی کو بار بار بند کرنے لگی ہوں 
اس کو دیکھ کر بار بار اسی کو دیکھوں 

اپنی آنکھوں کی بے خودی سے اب تو ڈرنے لگی ہوں 
جانے وہ کس لمحے کیا کہہ دیئے یہ سوچ کر، گھبرا کر

اپنے دل پہ ہاتھ رکھے آنچل سمیٹنے لگی ہوں 
پھولوں کے کتنے ہی رنگ ہوئے ہیں اس سال!

پہلے تو نہ تھے یہ اب تو سوچنے لگی ہوں 
آئینہ دیکھتے دیکھتے اپنے ہاتھوں میں 

ان چوزوں کی شرارت سے میں تو اب ڈرنے لگی ہوں 
کسی خوش رنگ جھیل کے کنارے پانی میں 

اس کا عکس تلاش کرنے لگی ہوں 
پانی میں اپنی انگلیوں کی بے خودی سے اب تو ڈرنے لگی ہوں 

آمنہ امن

مزید :

ایڈیشن 1 -