اورینج لائن کے آغاز میں تاخیر کیوں؟

اورینج لائن کے آغاز میں تاخیر کیوں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


عبدالستار ایدھی اورینج لائن منصوبہ گزشتہ کئی برس سے تکمیل کے مراحل میں ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اورینج لائن کوریڈور صرف 3.88کلومیٹر پر مشتمل ہے جسے حکومت سندھ نے مکمل کرنا تھا۔موجودہ منصوبہ ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن آفس اورنگی ٹاؤن سے شروع ہو کر جناح یونیورسٹی برائے خواتین ناظم آباد پر ختم ہوتا ہے۔اس بس سروس سے اورنگی،بنارس ٹاؤن ،نارتھ ناظم آباد اور اس سے ملحقہ آبادیوں میں رہائش پذیر خاندان استفادہ کریں گے۔حکومت سندھ کے مطابق ابھی 97فیصد کام مکمل ہوا ہے۔چین سے بسیں بھی درآمد کرلی گئی ہیں لیکن آئی ٹی ایس سسٹم کی انسٹالیشن اور ڈرائیورز کی تربیت کے مراحل جاری ہیں۔ ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ اور اطلاعات کے وزیر شرجیل انعام میمن نے کراچی کے شہریوں کو خوشخبری دی ہے کہ بہت جلد اورینج لائن شروع ہوجائے گی۔ایک اندازے کے مطابق روزانہ 50ہزار افراد اِس سہولت سے استفادہ کریں گے۔حکومت سندھ نے اورینج لائن کو گرین لائن سے منسلک کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے ہیں۔سندھ انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی نے دونوں روٹس کے انضمام کے لیے ڈیزائن پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کے بعد اورینج لائن کی بسیں ناگن چورنگی پر مسافروں کو لے جائیں گی کراچی میں ٹرانسپورٹ ایک بڑا مسئلہ ہے ماس ٹرانزٹ کے کم از کم چھ منصوبے شروع ہونا تھے لیکن دوسرا منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہے، دیگر منصوبوں کا ابھی کہیں ذکر نہیں۔آبادی کے لحاظ سے کراچی دنیا کے دس بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے لیکن سہولیات کے اعتبار سے جنوبی ایشیاء  کے کئی شہروں سے پیچھے ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ پاکستان کے اس معاشی حب کو تمام جدید سہولیات دی جائیں تاکہ ملک کی اقتصادی ترقی میں یہ مزید فعال کردار ادا کرے۔
٭٭٭٭٭

مزید :

رائے -اداریہ -