ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا۔۔۔۔ غیر معیاری ڈانس اکیڈمیوں کی بھرمار

ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا۔۔۔۔ غیر معیاری ڈانس اکیڈمیوں کی بھرمار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


        لاہور(حسن عباس زیدی)پاکستان میں لڑکے اور لڑکیوں کورقص کی تربیت دینے کے لئے جگہ جگہ اکیڈمیاں اور ادارے بن گئے جہاں نوجوانوں کو تربیت کے نام پر لوٹا جارہا ہے۔ زیادہ تر ڈانس اکیڈمیاں شاہی قلعہ کے عقب اور اس کے گرد و نواح میں موجود ہیں اس کے علاوہ بہت ساری اکیڈمیاں ملتان روڈ پر واقع ہیں جہاں پر اکثر اکیڈمیوں میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔اس کے ساتھ ساتھ لاہور میں چند ڈانس اکیڈمیاں ایسی بھی ہیں جہاں پر پروفیشنل کوریوگرافرز کی زیر نگرانی لڑکے اور لڑکیوں کو رقص کی تربیت دی جاتی ہے۔جن پروفیشنل کوریوگرافرز نے نوجوانوں کو رقص کی تربیت دینے لئے اکیڈمی بنائی ہوئی ہے ان میں جبار سمراٹ،ضمیرکاہلو،راجہ،توفیق اور توصیف کے نام نمایاں ہیں جبکہ راجوحسین سمراٹ لڑکے اور لڑکیوں کو ان کے گھر پر جا کر رقص کی تربیت دیتے ہیں۔اس بارے میں راجوحسین سمراٹ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پوری دنیا میں درجنوں اقسام کے رقص ہیں۔ہمارے ملک میں کلاسیکی اور لوک رقص کا ایک خاص مقام ہے۔ اب جو پاکستانی فلموں میں رقص ہو رہا ہے وہ ہماری تہذیب اور ثقافت سے میل نہیں کھاتا۔جبار سمراٹ نے کہا کہ آج سے کئی ہزار سال قبل اس خطے میں آباد ’موہن جو دڑو‘کے شہری بھی رقص کے شوقین تھے جس کا ثبوت کھدائی میں برآمد ہونے والا رقاصہ کا کانسی کا مجسمہ ہے۔بعض قوموں کے نزدیک رقص ایک دینی فریضہ تھا بلکہ اب بھی ہے۔اس کا ایک محرک ”روحانی جذبہ“بھی ہے۔راجوحسین سمراٹ نے کہا کہ  رقص کے نام پر مجروں میں جو بے ہودگی ہے اس سے کون واقف نہیں ہے اور گانوں کی شاعری کو پاکستان میں مقبولیت نہ ملنے کے اسباب میں شاید سب سے بڑا سبب بے روزگاری اور مہنگائی ہے۔جبار سمراٹ نے کہا کہ پنجاب کے لوک رقص میں،بھنگڑا،لڈی،سمی،گدھاشامل ہیں۔ بھنگڑا ملک کے مقبول ترین لوک رقصوں میں سے ایک ہے۔لڈی پاکستان بھر میں شادی بیاہ کی تقریبات میں کیا جانے والا رقص ہے۔یہ آج کا نہیں صدیوں پرانا لوک رقص ہے۔سمی پوٹھوہاری خطے سے شروع ہونے والا یہ لوک رقص بنیادی طور پر پنجاب کی قبائلی برادریوں کا روایتی ڈانس ہے۔گدھابھی بھنگڑے کی طرح انتہائی پرجوش رقص ہے، رقص کرنے والا عام طور پر تالیوں کی آواز کے ساتھ تیز ہوتا چلا جاتا ہے۔راجو حسین سمراٹ نے کہا کہ بلوچستان کے لوک رقص میں لیوا،چاپ،جھومرشامل ہے۔لیوا نامی رقص عام طور پر شادی بیاہ کے موقع پر لوگوں کی خوشی کے اظہار کے طور پر کیا جاتا ہے۔۔اسی طرح خیبر پختونخوا کے لوک رقص میں اٹن،خٹک،چترالی ڈانس قابل ذکر ہیں۔اٹن یہ ایسا لوک رقص ہے جو افغانستان اور پاکستان کے پشتون علاقوں میں عام ہے۔عام طور پر ایک ہی دھن پر یہ رقص 5 سے 25 منٹ تک جاری رہتا ہے۔خٹک ڈانس تلواروں کے ساتھ انتہائی تیز رفتاری سے کیا جانے والا یہ ڈانس مقبول ترین ہے۔چترالی ڈانس یہ خیبرپختونخوا کے ساتھ گلگت بلتستان میں کیا جاتا ہے اور یہ کچھ لوگوں کے گروپ میں کیا جاتا ہے ۔ راجو سمراٹ نے کہا کہ سندھ کے لوک رقص،دھمال اورہو جمالو ہیں۔دھمال یہ عام طور پر صوفی بزرگوں کے مزارات یا درگاہ پر کیا جانے والا رقص ہے۔جو انتہائی مستی کے عالم میں کیا جاتا ہے۔